کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے زیراہتمام قائد ڈے کی تقریب
منہاج یونیورسٹی لاہور کے کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے زیراہتمام شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی 68 ویں سالگرہ کے سلسلہ میں قائد ڈے کی تقریب 20 فروری 2019ء کو منعقد ہوئی۔ تقریب میں تحریک منہاج القرآن کے صدر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے خصوصی شرکت کی جبکہ معروف کالم نگار و صحافی عامر خاکوانی مہمان خصوصی تھے۔
کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کی تقریب میں ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن خرم نواز گنڈا پور، مفتی عبدالقیوم ہزاروی، پروفیسر نواز ظفر، ڈاکٹر ممتاز الحسن باروی، کرنل ر محمد مہدی، ڈاکٹر شفاقت اللہ بغدادی، ڈاکٹر مسعود احمد مجاید، نوراللہ صدیقی جواد حامد، سید امجد علی شاہ، شاہد لطیف اور کالج کے اساتذہ کرام نے بھی نے شرکت کی۔ پروگرام میں مقررین نے اظہار خیال کرتے ہوئے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی علمی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔
ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شیخ الاسلام کی ساری زندگی علم سے جڑی ہوئی ہے۔ شیخ الاسلام کی علمی زندگی کا نچوڑ قرآنی انسائیکلوپیڈیا ہے۔ آپ نے علم کو مسلکی حدودوقیود سے آزاد ہو کر پھیلایا، یہی وجہ ہے کہ آج شیخ الاسلام کی فکر عالمی دنیا کا اثاثہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شیخ الاسلام دنیائے اسلام کا علمی خزانہ ہے، جس کو آگے منتقل کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ طلباء اپنی زندگی کو کتاب دوستی سے سجائیں۔ علم اسوقت تک سینوں میں گھر نہیں کرتا، جب تک آپ کتاب سے پیار اور دوستی نہیں کرتے۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری دنیا میں جہاں کہیں بھی گئے انہوں نے صرف کتابوں کی شاپنگ کی ان کی زندگی کتاب سے جڑی ہوئی ہے، انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ تعلم اور عبادت دو ایسے جوہر ہیں جو انسان کو عملاً اشرف المخلوقات کے مقام پر بٹھاتے ہیں، استاد کا اخلاص سے طلباء کو تعلیم دینا اور طلبا کا اسی اخلاص سے علم حاصل کرنا عبادت ہے، کوئی کالم نویس، رائٹر اپنی قوم، انسانیت کی بہتری کیلئے لکھتا ہے تو یہ اس کی عبادت ہے، کوئی وکیل فیس لیکر مقدمہ لڑنے کا حق ادا کر ے اور جج صرف انصاف کو اپنی پہلی ترجیح بنا لے تو یہ ان کی عبادت ہو گی، عالم ربانی کا رات بھر سونا جاہل زاہد کی رات بھر کی عبادت سے افضل ہے۔
تقریب میں صحافی عامر خاکوانی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری وہ شخصیت ہے، جنہوں نے ساڑھے 5 سو کتب تصنیف کی ہیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے منہاج یونیورسٹی اور کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز اور عالمگیر اسلامک سنٹرز کی شکل میں اہل پاکستان اور انسانیت کو بے مثال اداروں کا تحفہ دیا، ڈاکٹر طاہر القادری کے ہتھیار علم کتاب اور دلیل ہیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری ایک ہمہ جہت شخصیت ہیں ان کے سیاسی کردار کی وجہ سے ان کا اصل علمی کام پوری طرح سامنے نہیں آیا، ڈاکٹر طاہر القادری کا قرآنی انسائیکلو پیڈیا ایک بہت بڑی تالیف ہے مجھے اس بات کی خوشگوار حیرت ہوتی ہے کہ اتنا بڑا کام ایک تنہا شخص نے کیا حالانکہ ایسے کام ادارے اور بہت ساری شخصیات مل کر کرتی ہیں، یہ اللہ کا ڈاکٹر طاہر القادری پر خاص فضل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ منہاج القرآن کے تعلیمی اداروں سے وابستہ طالب علم خوش قسمت ہیں، جنھیں ڈاکٹر طاہر القادری کی فکری سرپرستی حاصل ہے اور ان طالب علموں کو فی زمانہ کتاب سے دوستی کرنے کی ترغیب دی جاتی ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کی تعلیمات، تالیفات میں اعتدال ہے جس کی آج پاکستانی سوسائیٹی کو سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری اپنی اعتدال پسند فکر کے باعث ہر مسلک اور طبقہ فکر میں محترم اور قابل عزت ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے صرف سیاسی نظریات سے اختلاف کی وجہ سے ہمارے ملک میں شیخ الاسلام کی دیگر علمی و دیگر خدمات کو وہ مقام نہیں ملا، جو ان کا حق ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ ڈاکٹر طاہرالقادری دنیا کا علمی خزانہ ہیں، ہمیں ان کی فکر کو عام کرنا ہوگا۔ موجودہ ملحدانہ اور تکفیری فکر کی یلغار کے پرفتن دور میں ڈاکٹر طاہرالقادری کی کتابیں، خطابات اور فکر بہت بڑی نعمت ہیں۔ منہاج القرآن اور کالج آف شریعہ کے طلباء سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اپنے علم و عمل سے فتن اور الحاد کے آگے بند باندھیں۔
تقریب کے اختتام پر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری اور معزز مہمانوں نے ڈاکٹر طاہرالقادری کی 68 ویں سالگرہ کا کیک کاٹا، جس کے بعد مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی نے اختتام دعا کرائی۔
تبصرہ