اللہ تعالیٰ نے نبی اکرم ﷺ کو عدل و انصاف کا علمبردار بنا کر مبعوث فرمایا: علامہ امداد اللہ قادری

اسوہ نبی ﷺ سے ہ میں یہ تعلیم ملتی ہے کہ عدل کی بالادستی کو یقینی بنایا جائے: صدر منہاج القرآن علماء کونسل
بد امنی اور دہشتگردی کے خاتمے کےلئے بے لاگ عدل کے تصور کو نافذ کرنا ہو گا: علامہ میر آصف اکبر
عدل و انصاف کا نظام بے لاگ احتساب کے اصولوں پر رائج ہونا چاہیے، اجلاس سے خطاب

لاہور (18 جولائی 2019ء) منہاج القرآن علماء کونسل کے مرکزی صدر علامہ امداد اللہ قادری نے کہا ہے کہ نبی کریم ﷺ کو جس دور میں مبعوث فرمایا گیا اس وقت ہر طرف ظلم و زیادتی کے اندھریے چھائے ہوئے تھے، عدل و انصاف اور مساوات کا تصور تک نہ تھا۔ اللہ رب العزت نے نبی اکرم ﷺ کو عدل و انصاف کا علمبردار بنا کر مبعوث فرمایا۔ اسوہ نبی ﷺ سے ہ میں یہ تعلیم ملتی ہے کہ عدل کی بالادستی کو یقینی بنایا جائے اور ریاست میں عدل و انصاف کا نظام بے لاگ احتساب کے اصولوں پر راءج ہونا چاہیے۔ حضور ﷺ نے عدل، مساوات اور احتساب کو بنیادی اہمیت دی۔ ریاست مدینہ کے قیام کا بنیادی دستور بے لاگ عدل اور احتساب کو قرار دیا۔ نبی اکرم ﷺ نے ریاست مدینہ میں بے لاگ عدل کو نافذ فرمایا۔ محسن انسانیت ﷺ نے نوع انسانی کو کفر و شرک اور جہالت کے اندھیروں سے ہی نہیں نکالا بلکہ آپ ﷺ نے ظلم و جبر، نسلی عصبیت کا خاتمہ بھی کیا۔ حضور اکرم ﷺ کے دیے ہوئے نظام کی بنیاد انسانیت پر ہے، اسلام کے تمام پہلو انسانی فطرت کے عین مطابق ہیں۔ وہ مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں منہاج القرآن علماء کونسل کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ اجلاس میں ناظم منہاج القرآن علماء کونسل علامہ میر آصف اکبر، مفتی غلام اصغر صدیقی، علامہ امداد اللہ شاہ، مفتی خلیل حنفی، علامہ عثمان سیالوی و دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

علامہ میر آصف اکبر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک سے بد امنی اور دہشتگردی کے خاتمے کےلئے مفاہمت اور مصلحت سے بالاتر عدل کے تصور کو نافذ کرنا ہو گا جس میں کمزور اور طاقتور، با اثر اور عام فرد سب قانون کے کٹہرے میں مساوی نظر آئیں۔ انصاف کا دوہرا معیار عدل و انصاف کے تصور کا خاتمہ کسی بھی معاشرے کی تباہی کی بنیاد ہے۔ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے لواحقین 5 سال سے انصاف کے منتظر ہیں وہ انصاف کےلئے عدالتوں کی طرف دیکھ رہے ہیں، ماڈل ٹاؤن میں دن دیہاڑے اس وقت کے ظالم حکمرانوں نے 14 بے گناہوں کو شہید اور 100 لوگوں کو گولیوں سے چھلنی کر دیا۔ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کو سزا ملے گی تو انصاف کے تقاضے پورے ہوں گے۔ عدل کی بالادستی، کڑے احتساب کے بغیر ممکن نہیں، احتساب کا مفہوم یہ ہے کہ کسی مفاد اور اندیشے کو خاطر میں لائے بغیر معاملات کو نمٹایا جائے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top