معذوروں کو روٹی، کپڑا، مکان دینا ریاست کی ذمہ داری ہے: ڈاکٹر حسین محی الدین
غریب فوت شدگان کا قرض ادا کرنا بھی بذمہ ریاست ہے: صدر منہاج القرآن
حضور نبی اکرم ؐنے فرمایا فوت ہو نے والے مومن کا قرض میں ادا کرونگا
لاہور (16 اگست 2019ء) منہاج القرآن انٹرنیشنل کے صدر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کہا ہے کہ معذوروں کو روٹی، کپڑا، مکان فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے، جب ریاست معذوروں، بوڑھوں اور ناداروں کی کفالت نہیں کرتی تو سوسائٹی میں بگاڑ اور عدم توازن پیدا ہوتا ہے، ریاست مدینہ کے انتظامی ماڈل میں ترقی اور توازن کی دوڑ میں پیچھے رہ جانے والے شہریوں کو حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دینے کی کوئی گنجائش نہیں تھی۔
انہوں نے جمعتہ المبارک کی نماز کی ادائیگی کے بعد منہاج القرآن انٹرنیشنل آسٹریلیا کے ذمہ داران اور مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا کہ یہ آدم کے بیٹے کا حق ہے کہ اس کے پاس سر چھپانے کو گھر ہو، تن ڈھانپے کو لباس ہو، کھانے کو روٹی اور پینے کو پانی میسر ہو، انہوں نے کہا کہ ریاست مدینہ کی بہت بات کی جاتی ہے، ایک اسلامی ریاست میں وفات پا جانے والے اس فرد کے قرضہ کی ادائیگی بذمہ ریاست ہے جو غربت اور تنگ دستی کی وجہ سے اپنا قرضہ ادا کرنے کی سکت نہیں رکھتا، انہوں نے کہا کہ دین اسلام فردکی روحانی تربیت کے ساتھ ساتھ اس کی سماجی ضروریات پوری کرنے کا بھی تقاضا کرتا ہے، حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا ”اگر کوئی مومن قرض چھوڑ کر فوت ہو جائے تو میں اس کا قرض ادا کروں گا، اگر کوئی ترکہ چھوڑے تو وہ اس کے وارثوں کا ہو گا“۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں نجی سطح پر سودی کاروبار ایک وباء کی شکل اختیار کر چکا ہے اور اس وباء نے ہزاروں، لاکھوں خاندانوں کو برباد کر دیا ہے، معمولی قرض لینے والے غریب سود ادا کرتے کرتے ختم ہو جاتے ہیں مگر اصل زر ان کے ذمہ قائم رہتا ہے اور پھر یہی سلسلہ اگلی نسلوں تک چلتا ہے، حکومت کو چاہیے کہ وہ غریب افراد کے قرض کی ادائیگی کا پلان دے اور سود خوروں کے خلاف عبرتناک کارروائی عمل میں لائے، انہوں نے کہا کہ پاکستان جیسے ترقی پذیر معاشرے میں انتشار، بے چینی اور بدامنی کی ایک وجہ وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم اور معذوروں، مقروضوں، بیروزگاروں اوربیماروں کو ان کے حال پر چھوڑ دینا ہے، یہ انتظامی تساہل ریاست مدینہ کی فکری بنیادوں کے خلاف ہے۔
تبصرہ