جتنا خیال ایک ’’جان‘‘ کا رکھا گیا کاش 14 جانوں کا بھی رکھا جاتا، ڈاکٹر طاہرالقادری
کاش اس نظام میں غریب اور امیر جان کے لئے انصاف کا پیمانہ ایک جیسا ہوتا، ڈاکٹر طاہرالقادری
ماڈل ٹاؤن کے مظلوموں کو 5 سال بعد ملنے والی غیر جانبدار تفتیش معطل ہوگئی، ڈاکٹر طاہرالقادری
کاش اس نظام میں سانحہ ساہیوال کی 4 غریب انسانی جانوں کا بھی خیال رکھا جاتا، ڈاکٹر طاہرالقادری
ماڈل ٹاؤن کیس کی تفتیش اس لیے معطل ہے کہ مدعی بیٹھا نہ گواہوں نے سرنڈر کیا، ڈاکٹر طاہرالقادری
قائد تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ پاکستان کے قانونی، عدالتی، ریاستی نظام نے جتنا خیال ایک انسانی جان کا رکھا ہے کاش یہ نظام اتنا ہی خیال سانحہ ماڈل ٹاؤن میں شہید کی جانے والی 14 جانوں اور سانحہ ساہیوال کی 4 جانوں کا بھی رکھتا، کاش اس نظام میں غریب جان اور امیر جان دونوں کے لئے قانون اور انصاف کا پیمانہ ایک جیسا ہوتا۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ 5 سال کے بعد ماڈل ٹاؤن کی شروع ہونے والی غیر جانبدارانہ واحد تفتیش کو بھی روک دیا گیا۔ اس نظام میں مظلوموں کی غیر جانبدار تفتیش کو بھی مکمل ہونے کی اجازت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جتنا خیال اس نظام نے ایک انسانی جان کا رکھا کاش یہ نظام اتنا ہی خیال سانحہ ساہیوال کی سات انسانی جانوں کا بھی رکھتا جن کے سارے قاتل بری ہو گئے ہیں۔ کیونکہ طاقتور قاتلوں کے خلاف اس نظام میں کوئی شہادت اور گوائی دستیاب نہیں ہوتی۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن کے شہیدوں کے معاملے میں چونکہ ٹھوس شہادتیں اور گواہیاں دستیاب ہیں اور اس کیس میں نہ مدعی سرنڈر کررہے ہیں اور نہ گواہ سرنڈر کر رہے ہیں اس لیے اس کیس کی تفتیش معطل ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن غریبوں نے ماڈل ٹاؤن کے شہیدوں کے بےگناہ قتل پر احتجاج کیا تھا وہ سوا سو افراد پنجاب کی جیلوں میں پانچ پانچ سال کی قید کی سزا بھگت رہے ہیں۔ افسوس صد افسوس۔
تبصرہ