بریسٹ کینسر ڈے، منہاج یونیورسٹی میں پنک ربن سیمینار
بریسٹ کینسر کی روک تھام کے لیے ہنگامی اقدامات ناگزیر ہیں: ڈاکٹر شاہد سرویا
عوام اور حکومت مل کر ہر بیماری کو شکست دے سکتے ہیں: پرووائس چانسلر ایم یو ایل
کیک کاٹا گیا، ڈاکٹر القما خواجہ، ڈاکٹر فرزانہ طلعت، میڈیم سلمیٰ ناز، روبینہ سعید، میمونہ کنول کی شرکت
لاہور (29 اکتوبر 2019) منہاج یونیورسٹی لاہور کے شعبہ ”بی ہیوریل سائنس“ کے زیراہتمام بریسٹ کینسر کے عالمی دن کے موقع پر آگاہی مہم کے سلسلے میں پنک ربن سیمینار منعقد ہوا اور اس موقع پر پنک ربن والا خصوصی کیک کاٹا گیا، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پرووائس چانسلر ڈاکٹر شاہد سرویا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں بریسٹ کینسر کی شرح خطے میں سب سے زیادہ ہے، حکومت کو روک تھام کے لیے ہنگامی اقدامات کرنے ہونگے، اس ضمن میں ضلعی اور تحصیل سطح پر تشخیص اور ابتدائی علاج کی سہولیات مہیا کرنے کے لیے حکومت کو خصوصی ڈیسک اور بلاک تعمیر کرنے چاہئیں، حکومت کے وسائل، انتظامی توجہ اور عوام کی قوت فیصلہ سے بڑی سے بڑی بیماری پر قابو پایا جا سکتا ہے، سیمینار میں ڈاکٹر القما خواجہ، ڈاکٹر نادر بخت، ڈاکٹر فرزانہ طلعت، میڈیم سلمیٰ ناز، میمونہ کنول، میڈیم روبینہ سعیدنے شرکت کی۔
ڈاکٹر طلعت فرزانہ نے بریسٹ کینسر کے عالمی دن کے موقع پر آگاہی مہم کے سلسلے میں سیمینار کا اہتمام کرنا اور اس بیماری کے خلاف لڑنے کے عزم کے اظہار کے طور پر کیک کاٹنے کی تقریب منعقد کرنے پر منہاج یونیورسٹی لاہور کو مبارکباد دی، انہوں نے کہا کہ بیماریاں اتنی خطرناک نہیں ہوتیں جتنا خطرناک لاپروائی پر مبنی رویہ ہوتا ہے، اہلخانہ کو بھی چاہیے کہ وہ خواتین کے ساتھ تعاون کریں اور بلاتاخیر علاج کے لیے ہسپتال اور متعلقہ ڈاکٹرز سے رجوع کریں۔
میڈم سلمیٰ ناز نے کہا کہ بریسٹ کینسر کوئی لاعلاج بیماری نہیں ہے، بروقت تشخیص، علاج اور توجہ سے اس بیماری کو شکست دی جا سکتی ہے، مثبت معاشرتی رویے صحت عامہ میں مرکزی کردار ادا کرتے ہیں۔
تقریب کے اختتام پر پاکستان سٹڈیز کی لیکچرر میمونہ کنول نے مہمانوں اور ایچ او ڈیز کے ہمراہ پنک ربن کے مونو گرام والا کیک کاٹا۔
تبصرہ