منشیات کے کاروبار میں ملوث کوئی شخص قانونی گرفت سے نہیں بچے گا:شہریار آفریدی

منشیات کے عادی طلبہ کے ڈرگ ٹیسٹ ہوں گے مگر رزلٹ شیئر نہیں ہو گا، مقصد باعزت بحالی ہے
پیمرا اور سنسر بورڈ والے فلموں، ڈراموں میں منشیات کے استعمال کے سین حذف کروائیں: ڈاکٹر حسین محی الدین
منہاج یونیورسٹی لاہور میں ’ڈرگ فری سوسائٹی‘ سیمینار، طلبہ و طالبات، ایچ او ڈیز کی شرکت
کمانڈر اینٹی نارکوٹکس پنجاب بریگیڈیئر خالد محمود گورائیہ نے طلبہ کے سوالات کے جواب دئیے

لاہور (22 نومبر 2019ء) وفاقی وزیر نارکورٹکس و سیفران شہریار آفریدی نے منہاج یونیورسٹی لاہور میں ’ڈرگ فری سوسائٹی‘ کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جس نے جرم کیا ہے اسے اس کے کیے کی سزا مل کر رہے گی، قانون سے کوئی بالاتر نہیں۔ منشیات کی خرید و فروخت میں ملوث کسی بھی شخص کو سزا وزیراعظم، وزیر نارکوٹکس یا نارکوٹکس حکام نے نہیں عدالتوں نے دینی ہے۔ منشیات نوجوان نسل کو تباہ کر رہی ہے، وزارت نارکوٹکس بہت جلد ”زندگی“کے نام سے ایک ایپ جاری کررہی ہے جس میں منشیات سے بچاؤ، منشیات کی روک تھام اور اس غلیظ کاروبار میں ملوث مجرموں کی کڑی گرفت کیلئے رہنمائی میسر ہو گی۔ نوجوان ملک و قوم کا مستقبل ہیں، ان کی صحت، اخلاق اور کردار کی حفاظت ریاست، والدین، اساتذہ، دوست احباب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ اسلام فرد کی اخلاقی تعلیم و تربیت پر سب سے زیادہ زور دیتا ہے مگر پاکستان دنیا کا وہ نمبر ون ملک ہے جس میں اخلاق باختہ ویب سائٹس سب سے زیادہ وزٹ کی جاتی ہیں، یہ ایک المیہ اور ہم سب کے لیے بڑا چیلنج ہے۔ یونیورسٹی آمد پر منہاج یونیورسٹی لاہور کے بورڈ آف گورنرز کے ڈپٹی چیئرمین ڈاکٹر حسین محی الدین، ڈاکٹر محمد اسلم غوری، خرم شہزاد نے خوش آمدید کہا۔

ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلاشبہ نوجوان نسل کو منشیات کے استعمال کا بڑا چیلنج لاحق ہے اس کے لیے تمام ریاستی اداروں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو کر اپنا کردار ادا کرنا ہو گا، پیمرا اور سنسر بورڈ والے فلموں، ڈراموں میں منشیات کے استعمال کے سین حذف کروائیں۔ تمام اداروں کو ایک پیج پر آنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ منہاج یونیورسٹی امن، رواداری، بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے لیے کام کررہی ہے، انہوں نے وفاقی وزیر اور اینٹی نارکوٹکس حکام کو منشیات کے خاتمے کی جدوجہد میں اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ مجرموں کے خلاف سوسائٹی میں موجود ہمدردانہ رویوں کو ختم کرنے کے لیے بھی بیداری شعور مہم چلانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیصل آباد میں ایک ایس پی نے مجھے بتایا کہ ایک منشیات فروش کو پکڑنے گئے تو خواتین نے سخت مزاحمت اور ان کے ہاتھ باندھنے نہیں دئیے حالانکہ یہ سارا کام عوام کے مفاد میں تھا اور یورپ میں اس طرح نہیں ہوتا۔ ڈاکٹر حسین محی الدین نے کہا کہ جب تک اداروں کی ساکھ بہتر نہیں ہو گی عوام کا تعاون میسر نہیں آئے گا۔ پولیس سانحہ ماڈل ٹاؤن اور سانحہ ساہیوال جیسے واقعات کرے گی تو عوام ساتھ نہیں دیں گے۔ جواب دہی کے کلچر کو فروغ دینا ہو گا، جرم کرنے والے کو چاہے وہ کسی بھی عہدے پر کیوں نہ ہو جب اسے پوری سزا ملے گی تو عوام کا اداروں پر اعتماد بحال ہو گا۔

اینٹی نارکوٹکس پنجاب کے کمانڈر بریگیڈیئرخالد محمود نے طلبہ و طالبات کے سوالوں کے جوابات دئیے اور طلبہ سے ایک بھرپور انٹرایکشن کرنے کا وعدہ کیا۔ وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ حکومت منشیات کے عادی طلبہ کے ڈرگ ٹیسٹ کرنے کا پلان رکھتی ہے، ٹیسٹ کے نتائج خفیہ رکھے جائیں گے، عزت نفس کے تحفظ کے ساتھ نوجوانوں کو نشے کی لت سے نجات دلوائیں گے۔ وفاقی وزیر نے منہاج یونیورسٹی لاہور کی مختلف ڈیپارٹمنس کا دورہ کیا اور حسن انتظام کے حوالے سے منہاج یونیورسٹی لاہور کی ایڈمنسٹریشن کی تعریف کی۔ ایک طالبعلم نے سوال کیا کہ لاہور میں چرسی تکے کے نام سے کاروبار ہورہا ہے اور پرائم لوکیشن پر چرسی تکے کے بڑے بڑے بورڈ لگے ہیں کیا منشیات کے نام پر کاروبار کرنے کی قانون اجازت دیتا ہے جس پر وفاقی وزیر مسکرا دئیے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top