منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ میں اے پی ایس کے شہید بچوں کیلئے دعائیہ تقریب
سانحہ اے پی ایس کی 5ویں برسی پر منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ میں دعائیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ دعائیہ تقریب منہاج القرآن کے مرکزی گوشہ درود میں منعقد ہوئی۔ دعائیہ تقریب میں مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور، جی ایم ملک، نوراللہ صدیقی، جواد حامد، شہزاد رسول، علامہ محمد لطیف مدنی و دیگر سینئر رہنماؤں اور گوشہ نشینوں نے شرکت کی۔ انہوں نے سانحہ کے شہداء کے لیے فاتحہ خوانی اور ملک و قوم کے استحکام کیلئے دعا کی۔
دریں اثناء شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے اپنے پیغام میں کہا کہ آج ہم دکھی دلوں کے ساتھ سانحہ اے پی ایس کے شہید بچوں کی 5 ویں برسی منارہے ہیں۔ اے پی ایس پشاور کا المناک سانحہ ناقابل فراموش ہے، نونہالوں کی قربانی کے صدقے قوم دہشتگردی کے خلاف متحد ہوئی اور کافی حد تک دہشتگردی کے ناسور سے نجات ملی، اللہ تعالیٰ شہید بچوں کے درجات بلند اور ان کے والدین کو اجر عظیم عطاء کرے۔ پوری قوم سانحہ اے پی ایس کے شہید بچوں کے والدین اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہے اور ان کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ فوجی آپریشن کے نتیجے میں دہشتگردی کنٹرول ہوئی تاہم اسے جڑ سے کاٹنے کے لیے 20 نکات پر مشتمل قومی ایکشن پلان کی ہر شق پر اس کی روح کے مطابق عملدرآمد کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ دہشت گردی تنگ نظری اور انتہا پسندی کے تصورات سے جنم لیتی ہے، تاحال نصاب کو تبدیل کیا گیا اور نہ ہی فروغ امن نصاب کی ترویج کی گئی۔ ذمہ دار اس حوالے سے کوتاہی نہ کریں۔
دعائیہ تقریب میں خرم نواز گنڈاپور نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے افواج پاکستان نے جرات مندانہ کردار ادا کیا، سانحہ اے پی ایس کے بعد افواج پاکستان اور قوم نے یکسو ہو کر دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑی اور کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ اس کامیابی کو دائمی بنانے کے لیے عصری ضروریات کے مطابق نصاب تعلیم تیار کرنے کے ساتھ ساتھ پارلیمنٹ کے فلور پر منظور کیے جانے والے 20 نکاتی ایجنڈے پر عملدرآمد بھی کرنا ہو گا۔ دہشت گردی کی مذموم کارروائیاں کم ضرور ہوئیں مگر ختم نہیں ہوئیں۔
تبصرہ