منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سنٹرل ورکنگ کونسل کا اہم اجلاس
منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سنٹرل ورکنگ کونسل کا اہم اجلاس آج مورخہ 20 مئی 2021 ء مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت ناظم اعلیٰ خرم نواز گنڈاپور نے کی۔ اجلاس میں سی ڈبلیو سی کے ممبران شریک ہوئے۔ اجلاس میں درج ذیل امور زیر بحث آئے۔
محترم نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے مختلف کیسز کے بارے میں بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا اس وقت قانونی ٹیم کی ساری توجہ نئی جے آئی ٹی پر ہے۔ نئی جے آئی ٹی سپریم کورٹ کے لارجر بنچ کے روبرو تشکیل پائی تھی جسے بعدازاں لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر کام کرنے سے روک دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ غیر جانبدار جے آئی ٹی کی رپورٹ سے ہی انصاف کا عمل ٹریک پر آئے گا۔ انہوں نے 17 جون اور انقلاب مارچ کے ضمن میں صوبہ کے مختلف اضلاع میں کارکنان پر قائم ہونے والے مقدمات کے بارے سی ڈبلیو سی کو تفصیل سے آگاہ کیا۔
محترم نوراللہ صدیقی کی تجویز پر سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے الیکٹرانک میڈیا پر آواز بلند کرنے والے اینکر پرسنز، تجزیہ کار محترم عارف حمید بھٹی، قاضی سعید، ڈاکٹر دانش، چودھری غلام حسین، عمران خان ریاض کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔
محترم خرم نواز گنڈاپور نے مشاورت کے ساتھ فیصلہ کیا کہ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء سے مل کر 17 جون 2021ء کو غیر جانبدار تفتیش کیلئے قائم جے آئی ٹی کی بحالی کے حوالے سے اپنا پرامن احتجاج ریکارڈ پر لائیں گے۔ خرم نواز گنڈاپور نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کا پس منظر بیان کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ میں نواز شریف اور شہباز شریف براہ راست ملوث ہیں۔ شریف برادران نے اقتدار کے بل بوتے پر سانحہ ماڈل ٹاؤن کی درست تفتیش نہیں ہونے دی اور نہ ہی چشم دید گواہان کے بیانات قلمبند ہونے دئیے۔ انہوں نے بتایا کہ عدالتی حکم کے باوجود جسٹس باقر نجفی کمیشن کی مکمل رپورٹ آج کے دن تک شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کو نہیں دی گئی۔
اجلاس میں اسیران اور شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کی قانونی و مالی مدد اور بھرپور سرپرستی کرنے پر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔ اجلاس میں اسیران اور شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء اور زخمیوں کی استقامت اور مشن کے ساتھ غیر متزلزل وابستگی پر بھی انہیں خراج تحسین پیش کیا گیا۔
خرم نواز گنڈاپور نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس بات پر دکھ ہے کہ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کو انصاف دینے کی بجائے 7 سال سے گھمایا جا رہا ہے۔ سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان نے بسمہ امجد کو یقین دلایا تھا کہ انہیں انصاف سپریم کورٹ دے گی مگر آج کے دن تک یہ وعدہ پورا نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے معزز ججز نے کہا تھا کہ اب احتجاج نہ کیا جائے۔ ساری توجہ قانونی عمل پر دی جائے۔ ہم نے معزز ججز کے اس حکم کی تعمیل کی مگر ان کی طرف سے انصاف دینے کا وعدہ ابھی پورا نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ کروڑوں روپے خرچ ہو رہے ہیں مگر انصاف کے آثار دور دور تک نہیں۔ اجلاس میں جواد حامد، مظہر محمود علوی، فرح ناز، انجینئر محمد رفیق نجم، نوراللہ صدیقی، راجہ زاہد محمود نے اظہار خیال کیا۔ خرم نواز گنڈاپور نے نظام المدارس پاکستان کا ناظم اعلیٰ مقرر ہونے پر علامہ میر آصف اکبر کو مبارکباد دی۔
سی ڈبلیو سی کے اجلاس میں اجتماعی قربانی مہم کے حوالے سے بھی مشاورت ہوئی۔ اجلاس میں محترم نائب صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل بریگیڈیئر(ر) اقبال احمد، قاضی زاہد حسین، سردار شاکر مزاری، جی ایم ملک، کرنل (ر) مبشر، راجہ فضل مہدی، سدرہ کرامت، ام حبیبہ اسماعیل، منصور قاسم شریک تھے۔
تبصرہ