حضور شیخ الاسلام دامت برکاتہم العالیہ کو تفسیرِ قرآن کی تکمیل پر حضرت سید ریاض حسین شاہ کا ہدیۂ تبریک

ہے جلال محبت کی جلوہ گاہ قریب
حضور شیخ الاسلام دامت برکاتہم العالیہ کو تفسیرِ قرآن کی تکمیل پر حضرت سید ریاض حسین شاہ (سرپرستِ اعلی ادارہ تعلیماتِ اسلامیہ پاکستان) کا ہدیۂ تبریک

حضور شیخ الاسلام دامت برکاتہم العالیہ کی تفسیرِ قرآن کی تکمیل پر حضرت سید ریاض حسین شاہ (سرپرستِ اعلی ادارہ تعلیماتِ اسلامیہ پاکستان) کا ہدیۂ تبریک

زندگی گورستان بنتی جارہی ہے جس میں معاصرین ایک ایک کرکے مدفون ہونے کا اعزاز پا رہے ہیں اور ہم خود بھی آہستہ آہستہ اپنے حریفوں کی خواہش کے ساتھ دم توڑتے جارہے ہیں۔ آرزوؤں کی دنیا لامحدود ہے۔ ماحول کی برہمی میں وہ دوست غنیمت ہیں جو دانائی اور خلوص کا نورگینہ کبھی ٹوٹنے نہیں دیتے، اصل میں معتمد بھی ایسے ہی لوگ ہوسکتے ہیں۔ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری ایک عظیم انسان ہیں۔ وہ کسی کی تخریب سے اپنی تعمیر کے کبھی قائل نہیں رہے، وہ دوستوں اور دشمنوں سب سے محبت جوئی کا فن جانتے ہیں۔ قال کی دنیا میں ان کے بارے میں بہت کچھ کہا جاسکتا ہے، لیکن حال کی دنیا میں عنوان رحمت، نور اور جلوے ہی ہوتے ہیں اس لیے زیدہ مجدہ حال کی دنیا میں ہمیشہ ضمیر کی روشنی بانٹتے رہے۔ انہوں نے کبھی بھی حریفِ حق ہونے کی کوشش نہیں کی، وہ ہمیشہ نقیبِ حق ہی بنے رہے۔ وہ قرآن والے ہیں اس لیے علیؑ والے ہیں، انہیں یہی علاقہ اولادِ رسول ﷺ کا خادم ہونے کی عزت بخشتا رہتا ہے۔ تفسیر مکمل کرنے پر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری مبارکباد کے مستحق ہیں اور صحیح بات یہ ہے کہ جو کام انہوں نے کیا وہی یہ کام کرسکتے تھے۔ ڈاکٹر صاحب مَیں اس وقت برگد کے درخت تلے ایک ٹوٹی ہوئی چارپائی پر بیٹھا ہوں۔ چاند نکل آیا ہے اور آپ تفسیر مکمل کرنے کا اعلان فرمارہے ہیں۔ دل مچل مچل کر اظہارِ محبت کررہا ہے اور شاید یہ چاند کی چاندنی خوش ہو رہی ہے اور بوڑھے راوی کی لہروں میں قرآن کا جلوہ عکسِ ماہتاب بنا ہوا ہے۔ ڈاکٹر صاحب قرآن کی تفسیر مکمل ہونے پر ایک خادمِ قرآن کی خوشیوں کا تحفہ قبول فرمائیں۔ دل چاہتا ہے کہ پوری دنیا کی کشور آرائی کا گلدستہ بنا کر آپ کو تھما دوں۔ قرآن کے خادم کو عزتیں مبارک۔

روشؔ نے درست کہا:

اِدھر زمین پہ وہ اپنا قدم بڑھاتا تھا
اُدھر فلک پہ قمر ساتھ ساتھ جاتا تھا

ہدیۂ حروف

سید ریاض حسین شاہ
سرپرست اعلیٰ ادارہ تعلیمات اسلامیہ پاکستان

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top