انسداد دہشت گردی عدالت کے جج سے کیس لے کر کسی اور عدالت میں ٹرانسفر کیا جائے

سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی لاہور ہائی کورٹ میں استدعا

لاہور (31 اکتوبر 2022) معروف قانون دان سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ کے معزز ججز سے استدعا کی ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس سننے والے اے ٹی سی جج سے کیس کسی اور عدالت میں ٹرانسفر کیا جائے۔ انھوں نے بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انسداد دہشت گردی عدالت لاہور کے جج اعجاز بٹر صاحب سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مرکزی ملزمان کو ایک ایک کر کے بری کر رہے ہیں، ان کی پروسیڈنگ پر ہمارے شدید تحفظات ہیں، ہماری لاہور ہائی کورٹ سے اپیل ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس ان کی عدالت سے کسی اور جج کے پاس ٹرانسفر کیا جائے۔

انھوں نے کہا کہ اگر سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کے مرکزی ملزمان بری ہو گئے تو پھر جے آئی ٹی کس کے خلاف چالان پیش کرے گی؟ اور مظلوموں کو انصاف کیسے ملے گا؟ انھوں نے کہا کہ یہ 10 بے گناہ شہریوں کے قتل کے انصاف کا معاملہ ہے اعلیٰ عدلیہ اس کیس میں مظلوموں کے لیے انصاف کے راستے کھولے، 8 سال سے شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثا انصاف کے لیے عدلیہ کی طرف دیکھ رہے ہیں، انھوں نے کہا کہ پہلے انسانی جانوں کا قتل ہوا اگر اعلیٰ عدلیہ نے نوٹس نہ لیا تو انصاف کا خون بھی ہو جائے گا۔

انھوں نے مزید کہا کہ جے آئی ٹی کیس پر لارجر بنچ کی ڈیٹ بھی دی جائے، جے آئی ٹی پٹیشن 3 سال سے التوا کا شکار ہے، اس التوا کا فائدہ ملزمان اٹھا رہے ہیں، لہذا اپیل ہے کہ لارجر بنچ جے آئی ٹی کی ڈیٹ فکس کرے، سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کے وکیل نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ بھی لاہور ہائی کورٹ میں پیش ہوئے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top