سانحہ ماڈل ٹاؤن کا انصاف کر کے نظام عدل سرخرو ہو: جواد حامد

8 سال کے بعد بھی غیر جانبدار تفتیش کا نہ ہونا ایک بڑا سوال ہے
غیر ضروری تاخیر کا فائدہ ملزمان اٹھا رہے ہیں، مستغیث سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس

model town case

لاہور (20 دسمبر 2022ء) سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کے مستغیث نائب ناظم اعلیٰ ایڈمنسٹریشن جواد حامد نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کا فیصلہ سنا کر عدلیہ سرخرو ہو سانحہ کے مظلومین انصاف کے لیے عدلیہ کی طرف دیکھ رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ 8 سال گزر جانے کے بعد بھی سانحہ کی غیر جانبدار تفتیش نہ ہونے دینا ظلم ہے، انہوں نے کہا کہ ہمیں تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے امن کی تعلیم دی ہے، قانون کا احترام کرنا سکھایا ہے اسی لئے 8 سال سے انصاف کے لیے عدالتوں میں حاضر ہو رہے ہیں، 5 سو پیشیاں بھگت چکے ہیں مگر تاحال انصاف نہیں مل رہا، فیصلے میں غیر ضروری تاخیر کا فائدہ ملزمان اٹھا رہے ہیں، ریاست اور عدلیہ مظلوموں کے سر پر ہاتھ رکھے اور انصاف دے کر مقتولین کے ورثاء کی اشک شوئی کرے، جواد حامد نے کہا کہ ہم نے تمام تر تکالیف کے باوجود ہمیشہ معزز ججز اور عدلیہ کے سامنے سر جھکا کر کھڑے ہوئے ہیں۔ ہم انصاف کے لیے صرف اور صرف عدلیہ کی طرف دیکھ رہے ہیں، ہمیں اپنے شہید کارکنوں کا انصاف ہر چیز سے زیادہ عزیز ہے جب تک سانس ہے انصاف کا مطالبہ کرتے رہیں گے اور کوئی طاقت ہمیں حصول انصاف کی جدوجہد سے نہیں روک سکتی۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top