شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن میں ’’درس صحیح البخاری‘‘
بانی و سرپرستِ اعلیٰ منہاج القرآن انٹرنیشنل شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے 31 جنوری 2023ء کو جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن و کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے سینئر کلاسز کے طلبہ اور فیکلٹی ممبران سے درسِ صحیح البخاری ’کتاب العلم‘ کے موضوع پر علمی و فکری خطاب کیا۔
خطاب میں شیخ الاسلام کا کہنا تھا کہ علم قول اور عمل پر مقدم ہے۔ جو شخص علم نافع کیلئے سفر کرتا ہے اللہ پاک کے حکم سے ملائکہ اس کے پاؤں کے نیچے اپنے پَر بچھا دیتے ہیں اور زمین و آسمان کی ہر چیز اس کی بخشش و مغفرت کی دعا کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اخلاص، محبت، صدق، خشیت الٰہی، محبتِ الٰہی یہ سارے اعمال قلبی ہیں اور ان کا تعلق نیت سے ہے۔
امامِ بخاریؒ فرماتے ہیں زبان کا عمل ہو یا قلب و باطن کا عمل، سب سے پہلے علم کا صحیح ہونا ضروری ہے۔ ہمارا دل اور دماغ جو سوچتے ہیں اور جو کچھ ہماری زبان سے ادا ہوتا ہے اور جو ہمارا جسم پرفارم کرتا ہے اس کا تعلق علم سے ہے۔ ساری ڈائریکشنز علم کی طرف سے آتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے دل و دماغ، زبان و جسم اور افعال و اعمال کو ڈائریکشن درکار ہوتی ہے۔ درست ڈائریکشن علم نافع سے آتی ہے۔ باطنی عمل ہمیشہ ظاہری عمل پر مقدم ہوتاہے۔ جو علم آپ کے دل، دماغ اور ایمان کو تقویت اور نفع پہنچائے۔ ہر قسم کے شک و شبہ سے دور کر دے آپ کے یقین اور ارادے کو پختہ کر دے وہ علم اللہ اور اس کے محبوب کے نزدیک علم نافع ہے۔ اللہ کے پیغمبر ﷺ، اصحاب رسول، تابعین، سلف صالحین اور بزرگان دین جب لفظ علم استعمال کرتے ہیں تو اس سے مراد علم نافع ہوتا ہے۔
شیخ الاسلام نے طلبہ پر زور دیا کیا کہ وہ اپنی تمام تر توانائیاں حصولِ علم کیلئے صرف کر دیں، کیونکہ علم نافع سے علم کی لذت اور حقیقت سے شناسائی ہوتی ہے۔ یہی شناسائی درست راہ نمائی کا ذریعہ بنتی ہے۔ علم نافع انبیائے کرام کی وراثت ہے۔ جب کسی کو یہ علم ہو جائے کہ علم نافع انبیاء کی وراثت ہے تو کیا اس وراثت کے حصول میں کوئی کمی چھوڑی جائے گی؟
درسِ حدیث میں رئیس الجامعہ ڈاکٹر ممتاز الحسن باروی، پروفیسر ڈاکٹر محمد نواز ظفر، مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی سمیت جامعہ کے تمام اساتذہ اور طلبہ کی کثیر تعداد شریک تھی۔
تبصرہ