سوشل میڈیا کے ذریعے ہم سے رابطہ میں رہنے کے لئے حسب ذیل لنکس ملاحظہ کر یں۔
شہر اعتکاف میں ہزاروں معتکفین نے65 ویں یوم آزادی کی دعائیہ تقریب میں اللہ کے حضور گڑگڑا کر دعا مانگی۔ اللہ کی رضا کے حصول کیلئے ملک بھر اور بیرونی دنیا سے شہر اعتکاف میں آنے والوں نے ملکی استحکام، ترقی اور خوشحالی کیلئے دعا کی اور پاکستان کی نعمت عظیم ملنے پر اللہ کا شکر ادا کیا۔ تحریک منہاج القرآن کے ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد نے دعا کرائی۔
ابتدائی بریفنگ دیتے ہوئے مرکزی ناظمہ ویمن لیگ محترمہ نوشابہ ضیاء نے شرکاء کو شہرِ اعتکاف میں خوش آمدید کہا۔ آپ نے معتکفات سے گفتگو کرتے ہوئے فرمایا کہ ہم آج اس اعتکاف گاہ یعنی تربیتی درس گاہ میں جمع ہیں جہاں ہمیں اپنی عبادات کے ساتھ ساتھ معمولات کو بھی Training process سے گزارنا ہوگا۔
شیخ الاسلام نے کہا کہ جب آپ اعتکاف بیٹھیں تو یہ نیت کریں کہ میں مسجد میں اس لیے جا رہے ہوں کہ شاید وہاں مجھے اللہ سے محبت کرنے والی کوئی سنگت مل جائے۔ جب آپ کی یہ نیت ہوگی، تو پھر ان کے لیے اللہ تعالیٰ لوگوں کے دلوں میں محبت پیدا کرتا ہے۔ یہ ایک ایسا عمل ہے، جس کی برکتیں دنیا اور آخرت دونوں میں ہیں۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے 65 ویں یوم آزادی کے موقع پر قوم کے نام اپنے پیغام میں کہا ہے کہ پاکستانی معاشرہ اعلیٰ اخلاقی اقدار سے بہت دور دکھائی دیتا ہے۔ انفرادی اور اجتماعی سطح پر کلی بگاڑ ہمارا منہ چڑا رہا ہے اور پاکستان کی کشتی طاقتوروں کے تھپیڑوں کے سپرد ہے۔ مذہبی اور سیاسی قدریں روبہ زوال ہو کر ملک کو ایسے مقام پر لے آئیں ہیں جہاں اسکی سالمیت اور خود مختاری کو بھی شدید خطرات لا حق ہو چکے ہیں۔
شیخ الاسلام نے نیت کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک عمل میں بہت سے نیتوں کو شامل کیا جاسکتا ہے، گویا ایک عمل کی شکل میں کثیر اعمال صالحہ کا ثواب جمع ہوجاتا ہے۔ جو ایک گنا سے لے کر سات سو گنا تک ہوجاتا ہے۔ نیت جتنی صاف اور خالص ہوتی جائے، اس میں سے دنیا کا لالچ، حسد، بغض اور طمع نکل جائے، لوجہ اللہ ہو جائے تو پھر اس نیت کا اجروثواب بغیر حساب اور بغیر شمار کے آگے بڑھ جاتا ہے۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا کہ وحدت کا فلسفہ انسان کی اصل سے متعلق ہے۔ جس طرح انسان کی ابتداء عارضی اور ناقص تھی، اسی طرح انسان کی انتہاء بھی ناقص ہے۔ انہوں نے کہا کہ کائنات کی اِبتداء بھی وحدت سے اور کائنات عروج پر جائے گی تو وحدت پر منتج ہوگی۔ تصور تخلیق کے عناصر اربعہ میں سے پہلا عنصر یہ ہے کہ کائنات کی تخلیق کا آغاز ابتداء ایک تخلیقی وحدت Primary Single Mass سے ہوا۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے معتکفین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسان کی اصلاح نیت سے شروع ہوتی ہے۔ آج جس تیز رفتاری سے معصیت، گناہ اور کفر بڑھ رہا ہے تو اس سے تیز تر اور زیادہ جدوجہد سے آپ کو جنگ لڑنے کی ضرورت ہے۔ کیونکہ ایمان محض عقیدت اور محبت سے نہیں بچتا۔
ڈاکٹر حسین محی الدین القادری نے ہزاروں معتکفین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیدنا علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ حکمت و ولایت کے شہنشاہ ہیں اور ان کے قدموں کی دھول کے صدقے حکمت و بصیرت کی خیرات بٹتی ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حکمت کے شہر اور حضرت علی رضی اللہ عنہ اسکا دروازہ ہیں۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے محبت کرنا حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اللہ سے محبت کرنا ہے۔
شیخ الاسلام نے معتکفین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی عمل حسن نیت نہیں بن سکتا جب تک اس کی نیت نیک نہ ہو۔ قرآن مجید میں ہے کہ متقین کی راہ پر چلنا چاہتے ہو تو ہر عمل کو حسن نیت سے سرانجام دو۔ سورہ الماعون میں حسن نیت کا بہترین نمونہ پیش کیا گیا ہے، جس میں نماز ان لوگوں کو دوزخ میں لے جائے گی، جن کی نیت نیک نہ تھی، جو ریا کاری کے لیے نماز پڑھتے تھے۔ اگر نیت نیک ہو تو وہی نماز انسان کو جنت میں لے جائے گی۔
صاحبزادہ ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے معتکفین سے افتتاحی نشست میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ تمام معتفکین اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لیے ہجرت کر کے لاہور شہر اعتکاف آئے ہیں، ان کی یہ ہجرت اس وقت کامل ہو گی، جب وہ شہر اعتکاف میں واپس جائیں تو ان کی زندگی میں عملی تبدیلی نظر آئے۔
منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیراہتمام مورخہ 11 جولائی 2012 کو عرفان القرآن کورس کا انعقاد کیا گیا۔ جس کا مقصد خواتین کی اخلاقی و روحانی تربیت رجوع الی القرآن، فیلڈ میں معلمات کی تیاری اور حلقات عرفان القرآن کے فروغ کے لئے تیار کرنا تھا۔ اس کورس میں پاکستان بھر سے تقریباً 80 طالبات نے شرکت کی۔
تحریک منہاج القرآن اور اس کی تمام فورم کی تنظیمات کے کارکنوں کو اطلاع دی جاتی ہے کہ اعتکاف 2012ء کی رجسٹریشن مکمل ہو چکی ہے۔ مردوخواتین کی طرف جگہ ختم ہو چکی ہے لہذا اعتکاف میں فقط وہی لوگ تشریف لائیں جنہوں نے ایڈوانس رجسٹریشن کروائی ہے۔
منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیراہتمام مورخہ 03 جولائی 2012ء کو اسلامک لرننگ کورس منعقد ہوا جس کی قیادت مرکزی منہاج القرآن ویمن لیگ اور بالخصوص مرکزی ناظمہ تربیت محترمہ گلشن ارشاد، نائب ناظمہ تربیت محترمہ افنان بابر نے کی۔ لرننگ کورس میں پاکستان بھر سے تقریباً 140 طالبات نے شرکت کی۔
درس عرفان القرآن کے دوسرے روز علامہ محمد اعجاز ملک نے "اقامت دین میں خواتین کا کردار" کے موضوع پر خصوصی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام خواتین کے حقوق کا سب سے بڑا علمبردار ہے، جس نے خواتین کو نہ صرف معاشرے میں نہایت مفید مقام دلایا بلکہ ان کے حقوق بھی مقرر کیے۔ منہاج القرآن ویمن لیگ خواتین کے حقوق اور معاشرے میں قابل عزت مقام دلانے کی خاطر ملکی اور بین الاقوامی سطح پر کوشاں ہے۔
تحریک منہاج القرآن ضلع ملتان کے زیراہتمام 5 روزہ دروس عرفان القرآن کا انعقاد کیا گیا، درس عرفان القرآن کے پہلے دن علامہ فیاض بشیر قادری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر معرض وجود میں آیا تھا، مگر بدقسمتی سے اتنے سال گزرنے کے بعد بھی ہم ظلم و جبر کی چکی میں پس رہے ہیں۔ اس وقت پاکستان میں قائم موجودہ نظام کرپٹ اور استحصالی طبقے کی نمائندگی کرتا ہے۔
3.8M
فیس بک
1.9M
ٹوٹر
© 1994 - 2024 Minhaj-ul-Quran International.