سوشل میڈیا کے ذریعے ہم سے رابطہ میں رہنے کے لئے حسب ذیل لنکس ملاحظہ کر یں۔
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ موت قبول ہے ڈیل نہیں کر سکتا، مینار پاکستان کا جلسہ ثابت کر دے گا کہ عوام اشرافیہ کی غلامی نہیں چاہتے، اسمبلیاں تحلیل کر کے غیر جانبدار قومی حکومت قائم کی جائے، کہتے ہیں مینار پاکستان ماڈل ٹاؤن کے شہدا کی دیت نہیں لینگے، خون کا بدلہ خون ہوگا۔
اسلام آباد: مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے زیراہتمام شاہراہ دستور پر عظیم الشان تقریب یوم تاسیس کا انعقاد کیاگیا، جس میں ایم ایس ایم کے جملہ عہدیداران و کارکنان نے شرکت کی۔ اس موقع پر قائد انقلاب ڈاکٹر طاہرالقادری نے مرکزی کیبنٹ کے ساتھ کیک کاٹا۔ قائد انقلاب ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ مشن میں نیو کلیئس کی جگہ رکھتی ہے۔
ظالم حکمرانوں نے پہلے غریبوں کو سیلاب میں ڈبویا، پھر گو نواز گو کے نعروں کی سزا میں چیک کیش نہ کروا کر رسوا کیا۔ حکومت کی اس دھوکہ دہی کے خلاف مقدمے درج ہونے چاہئیں۔ حکمران ایمان دار ہوں تو عوام خوشحال اگر بے ایمان ہوں تو بد حال ہو جاتی ہے۔ ظالم وڈیروں اور سرمایہ داروں نے غریبوں سے جینے اور مرنے کا حق چھین لیا ہے۔ غریب طبقہ کو بیدار کر کے استحصالی ٹولے کو جینے اور مرنے کے قابل نہیں چھوڑیں گے۔
متاثرین سیلاب گڑھ موڑ، احمدپور سیال کے بہت بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کے علاوہ پاکستان کی کوئی بھی سیاسی جماعت ضلع جھنگ کے ہیڈ کوآرٹر پر اتنا بڑا جلسہ نہیں کر سکی۔ سیلاب زدگان نے اپنے غم بھلا کر آج تحصیل احمد پور سیال میں تاریخ کا سب سے بڑا انسانی سمندر جمع کر دیا ہے۔ آج اس دھرتی پر انقلاب کا جو منظر میں دیکھ رہا ہوں، یہ ظالموں اور جابروں کے بت پاش پاش کر دے گا۔
فیصل آباد روانہ ہونے سے قبل اپنے خطاب کے دوران ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ اللہ نے کارکنوں کے صبر، استقامت اور جدو جہد کو عظیم کامیابی سے ہمکنار کیا ہے۔ انقلابی دھرنے کو 60 دن مکمل ہوگئے ہیں اور اب یہ انقلابی دھرنا آج اپنی کامیابی کے اگلے مرحلے میں داخل ہورہا ہے، جس کا پہلا پڑاؤ فیصل آباد میں ہوگا، ہمارا دھرنا ایک جگہ بیٹھنے سے عبارت نہیں تھا، ہمیں اس ملک کے نظام کو بدلنا ہے اور ہم اسے بدل کر دم لیں گے۔
فیصل آباد کے دھوبی گھاٹ گراونڈ میں پاکستان عوامی تحریک کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ انقلاب کے لئے عوام سے مالی مدد چاہتا ہوں کیوں کہ نہ تو میں سرمایہ دار ہوں اور نہ ہی میری جاگیریں ہیں جب کہ اسٹیبلشمنٹ کی بھی مدد حاصل نہیں ہے لہذا عوام مجھے ووٹ، سپورٹ اور نوٹ دیں تو میں انہیں قائد اعظم کا پاکستان واپس لوٹا دوں گا۔
فیصل آباد: شہر فیصل آباد میں پاکستان عوامی تحریک کا پنڈال سج گیا۔ رات گئے ہی لوگوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ جلسہ گاہ میں بیس ہزار کرسیاں لگادی گئی ہیں ۔ جبکہ سیکیورٹی کے بھی انتہائی سخت انتظامات ہیں۔ فیصل آباد میں عوامی تحریک کے جلسے کی تیاریاں مکمل ہو گئیں۔ رات گئے سے ہی بچوں اور بڑوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔ پنڈال میں میلے کا سماں ہے۔
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ پاکستان کو صدارتی طرز حکومت کی ضرورت ہے۔ پاکستان عوامی تحریک برسراقتدار آکر ملک میں صدارتی جمہوریت رائج کرے گی۔ 2011ء میں سیلاب کے لئے 55 ارب روپے سیلاب سے ہونے والے نقصان سے روک تھام کے لئے مختص کئے گئے، مگر عملاً کوئی اقدام نہیں کیا گیا۔ موجودہ سیلاب کے متاثرین کی جو امداد کی جارہی ہے اس سے آئندہ کے لئے بیج بھی نہیں خریدے جاسکتے، نقصان کا ازالہ اور آباد کاری کیسے ہوگی، حکمران فقط فوٹو سیشن کے لئے سیلاب زدہ علاقوں میں جاتے ہیں
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری کی امامت میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد، سربراہ مجلس وحدۃ المسلمین علامہ ناصر عباس، اجمل وزیرخان، احمد رضا قصوری اور دیگر قائدین تحریک انصاف و پاکستان عوامی تحریک کے علاوہ ہزارہا انقلابیوں اور آزادی مارچ کے شرکا نے شاہراہ دستور پر نماز عیدالاضحی ادا کی۔
امسال اجتماعی قربانی سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں کی جا رہی ہے ان میں حافظ آباد، جھنگ، چنیوٹ، اٹھارہ ہزاری، لاہور اور اندرون سندھ و دیگر علاقے شامل ہیں۔ منہاج ویلفیئر کی ٹیمیں اور رضاکاران قربانی کا گوشت متاثرین سیلاب اور غریب بستیوں میں تقسیم کریں گے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ پاکستان میں وسائل کی برابر تقسیم نہیں، صحت پر جی ڈی پی کا 1 فیصد اور تعلیم پر صرف 2 فیصد خرچ ہو رہا ہے۔ ورلڈ اکنامک فورم کے مطابق پاکستان کا گراف ہر سال نیچے گر رہا ہے۔ غریبوں کو انصاف کیلئے کئی سال تک انتظار کرنا پڑتا ہے۔ نیلسن منڈیلا نے کہا تھا کہ غربت صدقہ خیرات سے نہیں انصاف سے ختم ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس بھکر اور گوجرہ میں پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان اور انکے گھر والوں پر ظلم و تشدد کے پہاڑ توڑ رہی ہے سمجھ سے باہر ہے کہ حکومت کیا چاہتی ہے؟
پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے بیرسٹر علی ظفر سپریم کورٹ میں زیر سماعت ماورائے آئین اقدام کیس کے سلسلے میں نیا جواب داخل کرایا ہے جس میں عدالت عظمٰی کے سامنے 14 سوالات رکھے گئے ہیں، جن میں کہا گیا ہے کہ موجودہ حکومت چوری شدہ مینڈیٹ کے نتیجے میں وجود میں آئی ہے اس کی قانونی حیثیت کیا ہے، کیا سیاسی جماعتوں میں احتساب کو کوئی نظام ہے؟
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے ملک بھر میں جلسوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ حکمرانوں کے راز جانتے ہیں یہی وجہ ہے کہ میری آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کوئی بات نہیں کرتا، کالے دھندے بارے ابھی تک 18 کروڑ عوام کو کوئی خبر نہیں کہ حکمران بلیک منی کو وائٹ کیسے کرتے ہیں قوم کو کرپٹ لیڈر لوٹ کر کھا گئے۔ یہ انقلاب مارچ کا اثر ہے کہ قوم جاگ اٹھی، شرکاء دھرنا کی قربانیاں اور محنت رائیگاں نہیں جائے گی، سلطنت پر قابض مافیا کا سیاسی مستقبل تاریک ہے
وزیراعظم میاں نواز شریف جہاں بھی گئے گو نواز گو کے نعروں کے نعرے ان کے ساتھ ساتھ رہے، لندن کے بعد اب نیویارک میں بھی گو نواز گو کے نعروں نے ان کا پیچھا نہیں چھوڑا اور جنرل اسمبلی سے ان کے خطاب کے موقع پر یو این کے صدر دفاتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مورخہ 26 ستمبر 2014ء کو پاکستانی وزیراعظم کے خلاف اس احتجاج میں شریک لوگوں نے "نو نواز نو" کے پوسٹر اٹھا رکھے تھے اور وہ گو نواز گو کے نعرے لگا رہے تھے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ’’گو نواز گو‘‘ کا نعرہ بچے بچے کی زبان پر ہے، نواز شریف کے اقتدار کے خاتمے تک یہ نعرہ اسی شدت سے گونجتا رہے گا۔ حکمران بے حس ہوچکے، فیصل آباد میں نوجوان نے بجلی کا بل ادا کرنے کیلئے اپنا خون بیچا۔ سرکاری ملازمتوں پر سے پابندی اٹھانے کے باوجود یہ نوکریاں غریبوں کو نہیں، ایم این ایز کو ملیں گی، اب ملازمتوں کا کاروبار ہو گا، ہر ایم این اے کو ملازمتیں بیچنے کا موقع دیا گیا ہے۔ ہمارے گرفتار کارکن رہائی کے بعد گھر جانے کے بجائے انقلاب مارچ کو اپنا گھر سمجھتے ہوئے سیدھا یہاں پر آئے ہیں۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں تسلیم کیا گیا کہ بجلی کے بل زیادہ آئے۔
3.8M
فیس بک
1.9M
ٹوٹر
© 1994 - 2025 Minhaj-ul-Quran International.