سوشل میڈیا کے ذریعے ہم سے رابطہ میں رہنے کے لئے حسب ذیل لنکس ملاحظہ کر یں۔
سانحہ ماڈل کو رونما ہوئے ایک مہینہ ہوگیا، 14 معصوم انسانوں کو شہید اور 100 افراد کو گولیوں سے چھلنی کر دیاگیا، اس ریاستی دہشت گردی کے خلاف FIR درج نہ ہونے پر پاکستان عوامی تحریک کے زیراہتمام ملک گیر پرامن احتجاجی مظاہرہ کیے جا رہے ہیں۔ مظاہرے میں کارکنان کے علاوہ سول سوسائٹی کے لاکھوں افراد شرکت کر کے بے گناہ افراد کو قتل اور بدترین ریاستی دہشت گردی کے خلاف پرامن احتجاج ریکارڈ کروا رہے ہیں۔
سانحہ ماڈل کو رونما ہوئے ایک مہینہ ہوگیا، 14 معصوم انسانوں کو شہید اور 100 افراد کو گولیوں سے چھلنی کر دیا گیا، اس ریاستی دہشت گردی کے خلاف FIR درج نہ ہونے پر پاکستان عوامی تحریک نے ملک بھر میں پرامن احتجاجی مظاہرے کیے۔ گجرات میں بھی احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں ہزاروں مرد و خواتین اور بزرگوں اور بچوں نے شرکت کی۔ شرکاء ریلی نے خادم اعلیٰ، قاتل اعلیٰ اور ظالم اعلیٰ کے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔ مظاہرین نے بے گناہ افراد کے قتل اور بدترین ریاستی دہشت گردی کے خلاف پرامن احتجاج ریکارڈ کرواتے ہوئے کہا کہ شہیدوں کے خون کی قیمت نہیں انصاف چاہیے۔
سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کے خون کا بدلہ خون لیں گے۔ انقلاب کے خلاف سازشیں ناکام بناتے ہوئے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ ظالم حکمرانوں نے پاکستان کو بھی فلسطین اور کشمیر بنا دیا۔ مال روڈ لاہور پر پاکستان عوامی تحریک کی احتجاجی ریلی میں مسلم لیگ (ق)، پاکستان تحریک انصاف، سنی اتحاد کونسل، ایم کیو ایم، آل پاکستان مسلم لیگ اور عوامی مسلم لیگ کے قائد ین نے اپنے کارکنوں کے ہمراہ شرکت کی۔ 17 جولائی کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ایک ماہ مکمل ہونے پر قاتلوں کے خلاف FIR درج نہ ہونے پر ملک گیر احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔
سانحہ ماڈل کو رونما ہوئے ایک مہینہ ہوگیا، 14 معصوم انسانوں کو شہید اور 100 افراد کو گولیوں سے چھلنی کر دیا گیا، اس ریاستی دہشت گردی کے خلاف FIR درج نہ ہونے پر پاکستان عوامی تحریک نے ملک بھر میں پرامن احتجاجی مظاہرے کیے۔ گڑھا موڑ (وہاڑی) میں بھی احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں ہزاروں مرد و خواتین اور بزرگوں اور بچوں نے شرکت کی۔
4M
فیس بک
2M
ٹوٹر
© 1994 - 2025 Minhaj-ul-Quran International.