سوشل میڈیا کے ذریعے ہم سے رابطہ میں رہنے کے لئے حسب ذیل لنکس ملاحظہ کر یں۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ماہ ربیع الاول شریف کے آغاز پر مسلم امہ کے نام اپنے پیغام میں کہا ہے کہ میلاد کے مبارک ماہ کا آغاز پوری مسلم دنیا کیلئے خوشی اور مسرت کا احساس لے کر آتا ہے۔ اس مبارک مہینے کی خوشیوں کے آگے ہماری ذاتی اور اجتماعی خوشیاں ہیچ ہیں۔ میلاد کا سب سے بڑا پیغام محبت، امن اور سلامتی ہے۔ پاکستان عوامی تحریک، تحریک منہاج القرآن کے وابستگان اور کارکنان پوری دنیا میں محافل میلاد کا انعقاد کر کے دنیا کو امن، سلامتی، محبت، برداشت اور احترام انسانیت کا پیغام دیں۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے شہدائے پشاور کے ساتھ اظہار یکجہتی اور دہشت گردی کے خلاف نکالی جانیوالی ریلی کے شرکاء سے آڈیو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کی فکری حمایت کرنے والے فیصلہ کریں کہ وہ کن کے ساتھ ہیں یا وہ کھل کر دہشت گردوں کا ساتھ دیں یا پھر دہشت گردی کیخلاف اپنا فیصلہ سنانے والے 18 کروڑ عوام کے ساتھ کھڑے ہوں، اب دوہرے معیار نہیں چلیں گے۔ دہشت گرد اسلام، پاکستان اور انسانیت کے دشمن ہیں، ان سانپوں کا سر کچلنے کا وقت آ گیا، دہشت گردی کے خلاف 6 سو صفحات پر مشتمل ڈاکومنٹ دیا جس سے دنیا کے بیشتر ممالک نے استفادہ کیا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے دہشتگردی کے خاتمہ کے حوالے سے 14 نکاتی پلان کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگرد اور ان کے سرپرست پاکستان کا مسئلہ نمبر ایک ہیں، دہشتگرد گروپس اور ان کے حمائتیوں کے مکمل خاتمہ کیلئے وار آن ٹیرر کا اعلان کیا جائے پارلیمنٹ دہشتگردی کی جنگ کو پاکستان کی جنگ قرار دینے کی متفقہ قرارداد پاس کرے۔
پاکستان عوامی تحریک خواتین ونگ کی طرف سے لبرٹی چوک لاہور میں سانحہ پشاور کے شہداء کی یاد میں شمعیں روشن کی گئیں اور شہداء کے لواحقین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا گیا۔ مرکزی صدر راضیہ نوید نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد اور پاکستان اب ایک ساتھ نہیں چل سکتے، حکمران جرات مندی کا مظاہرہ کریں اور دوہرے معیار ترک کر دیں۔ حکمرانوں کے منافقانہ طرز عمل کی وجہ سے دہشت گرد گلیوں، بازاروں سے ہوتے ہوئے بچوں کے سکولوں تک آن پہنچے ہیں۔ حکمران دہشت گردی ختم نہیں کر سکتے تو چوڑیاں اور دوپٹے لے کر گھر بیٹھ جائیں۔ دہشت گردی کو ختم کرنے کیلئے ڈاکٹر طاہرالقادری جیسی نڈر قیادت کی ضرورت ہے۔
ہیوسٹن/ لاہور - پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے سانحہ پشاور کے حوالے سے میڈیا کے نما ئندوں سے براہ راست گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں سے مذاکرات نہیں بلکہ انہیں ختم کیا جائے۔ آپریشن ضرب عضب ایک سال پہلے شروع ہو جاتا تو آج ہمارے ہاتھوں میں ہمارے بچوں کی لاشیں نہ ہوتیں۔ دہشت گردی کے ایشو پر حکومت اور فوج کے نقطہ نظر میں 180 ڈگری کا فرق ہے۔ دہشت گردی کی جنگ لڑنا تنہا فوج کا کام نہیں، پوری قوم کو دہشت گردوں کے خلاف لڑنا ہوگا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے سانحہ پشاور کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سکول پر حملہ فوج، پاکستان اور پاکستان کے ہر شہری پر حملہ ہے۔ دہشت گردوں نے ہماری روحوں کو زخمی کیا، اب وقت آ گیا ہے کہ بچے کھچے دہشت گردوں اور انکے اعلانیہ اور غیر اعلانیہ سر پرستوں کو چن چن کر ختم کر دیا جائے۔ آپریشن ضرب عضب کی اہمیت اور ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے۔ پاکستان عوامی تحریک نے سانحہ پشاور کے سوگ میں 17 دسمبر کے ملک گیر احتجاج کو موخر کر دیا اور 3 دن کے سوگ کا اعلان کیا ہے۔
انٹرنیشنل کونسل فار انٹرفیتھ ڈائیلاگ کے زیراہتمام گلبرگ کے مقامی ہوٹل میں پیس ایوارڈ کی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کے مہمان خصوصی EGM یو ایس اے کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ولیم رابنسن تھے۔ اس موقع پر ڈائریکٹوریٹ آف انٹرفیتھ ریلیشنز منہاج القرآن انٹرنیشنل کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر مذاہب عالم کے مابین ہم آہنگی، برداشت، رواداری، قیام امن و محبت اور احترام انسانیت کے فروغ کے لیے کی جانے والی عملی کاوشوں پر پیس ایوارڈ دیا گیا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے علاج کیلئے امریکہ روانگی سے قبل میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک جس جدوجہد میں شامل نہیں ہو گی کوئی جدوجہد اس نظام کو بدلنے میں کامیاب نہیں ہو سکے گی، اس کیلئے تمام پارٹیز اور تمام قوتوں کو ملکر مشترکہ پلیٹ فارم سے کوششیں کرنا ہو گی۔ انہوں نے سانحہ ماڈل ٹاؤن اور حکومتی رویے کے حو الے سے کہا کہ میاں نواز شریف اور شہباز شریف کسی مغالطے میں نہ رہیں ہم یہ بات تسلیم کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں کہ ان کے حکم اور اجازت کے بغیر پولیس 12 گھنٹے تک نہتے اور معصوم شہریوں پر گولیاں برسا سکتی ہے یا لاشیں گرا سکتی ہے؟
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ عوام کے حقوق کی جنگ جلد صحت یابی کے بعد دوبارہ شروع کرینگے، امریکا جانے کے لئے ایئر پورٹ روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سربراہ عوامی تحریک کا کہنا تھا کہ حکومت سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہدا پر کوئی ڈیل نہیں ہوئی۔ عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ بیماری اور صحت اللہ کے ہاتھ میں ہے، صحت یابی کے بعد عوام میں واپس آئیں گے۔
منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن نے پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری کی خصوصی ہدایات پر تھرپارکر کے علاقوں کا مکمل سروے کیا ہے۔ متاثرین کو راشن، ادویات اور دیگر ضروری اشیاء پہنچانے کے ساتھ ساتھ 1000 واٹر پمپس کی انسٹالیشن کیلئے فوری اور ہنگامی طور پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ پاکستان عوامی تحریک کی دو تہائی اکثریت کے ساتھ حکومت آئی تو پہلے مہینے پانی، بجلی، گیس کے آدھے بل غریب عوام کو ملیں گے۔ 90 دن کے اندر اندر ڈپو قائم کیے جائینگے جہاں غریب شہریوں کو آٹا، چاول، چینی، گھی، دالیں، کپڑا، تیل آدھی قیمت پر ملے گا۔ ہائیکورٹ کا بنچ ضلع اور سپریم کورٹ کا بنچ ڈویژن کی سطح پر قائم ہو گا۔ سیشن جج کی عدالتیں تحصیل کی سطح پر لگیں گی، بلدیاتی نظام کو اتنا مضبوط بنا دینگے کہ ایم این اے اور ایم پی اے ان پر رشک کرینگے۔ زیادتی کی صورت میں ایس ایچ او 24 گھنٹے کے اندر ایف آئی آر درج کرنے میں ناکام رہا تو نوکری سے جائے گا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے بھکر کے جمیل سٹیڈیم میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں کمزوروں اور طاقتوروں کے درمیان فیصلہ کن جنگ کا آغاز ہوچکا، حکمران خزانہ لوٹتے اور قانون توڑتے ہیں، اب طاقتوروں سے حق چھیننے کا وقت آ گیا، ضمانت دیتا ہوں دو تہائی اکثریت دیں، دہشتگردی، فرقہ واریت ختم کر کے قوم کو تسبیح کے ایک دانے میں پرو دونگا، شیعہ سنی اور فرقہ واریت کی بات کرنے والے کو مسترد کر دیں، ایک دوسرے کو کافر قرار دینے کے کلچر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے، انقلاب کے بعد سب سے زیادہ طاقتور اقلیتیں اور وہ طبقات ہونگے جو آج سب سے زیادہ کمزور ہیں۔
لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کہتے ہیں کہ حکومت کا دہشتگردوں سے مک مکاہے، سرتاج عزیز نے اپنے بیان سے آدھے دہشتگردوں کی حمایت کا اعلان کرکے آپریشن ضرب عضب کی پشت پر چھرا گھونپا ہے۔ لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے جوڈیشل کمیشن نے پنجاب حکومت کو مجرم قرار دیا لیکن جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ منظرعام پر نہ لانے کے لئے حکومت نے حکم امتناعی لیا، سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کے لئے بننے والی جے آئی ٹی انصاف کا قتل، ظلم، خیانت اور مقتولوں و شہدا کے ساتھ دھوکہ دہی ہے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ 23 جون کو جب پاکستان آیا تھا تو کارکنوں کا خون بہتا دیکھا اب انصاف کا خون ہورہا ہے، شہداء کے ورثاء کی تائید سے محروم جے آئی ٹی اور ریویو کمیشن عدل و انصاف کے مسلمہ اصولوں کے خلاف ہے، حکمرانوں سے کہا تھا خیبرپختونخوا سے کسی کو بھی سربراہ بنا لیں مگر حکومت اپنی ہر کمٹمنٹ سے بھاگی، حکومت کے دئیے ہوئے سندھ کے ایک افسر کے نام پر ہم نے اتفاق کیا تو حکمران اس سے بھی منحرف ہو گئے، پنجاب پولیس قاتل ہے، قاتلوں کی تفتیش کیسے مان لیں۔
پاکستان عوامی تحریک کےسربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری لندن سے لاہور پہنچ گئے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری رنگ روڈ، ہربنس پورہ، دھرم پورہ اور مال روڈ سے ہو کر جلوس کی شکل میں داتا دربار پہنچیں گے۔ لاہور پولیس نے دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر عوامی تحریک کے عہدیداروں کو آگاہ کردیا ہے تاہم عوامی تحریک کا کہنا ہے طےشدہ پروگرام پر ہی عمل ہوگا، پروگرام تبدیل نہیں کرسکتے۔
3.8M
فیس بک
1.9M
ٹوٹر
© 1994 - 2025 Minhaj-ul-Quran International.