سوشل میڈیا کے ذریعے ہم سے رابطہ میں رہنے کے لئے حسب ذیل لنکس ملاحظہ کر یں۔
یوتھ انٹرنیٹ بیورو سیالکوٹ کے زیراہتمام یارک شائر ہوٹل میں مؤرخہ 26 مئی 2013ء بروز اتوار کو نوجوان رضاکاران کے لئے سوشل میڈیا ٹریننگ کیمپ کا انعقاد کیا گیا، جس میں تحریک منہاج القرآن کے شعبہ منہاج انٹرنیٹ بیورو سے چار رکنی ٹیم نے خصوصی شرکت کی۔ اس ٹریننگ کیمپ کو تین حصوں میں تقسیم کیا گیا تھا، جن میں (i) سوشل میڈیا کا عمومی تعارف، (ii) ٹوٹر کا تفصیلی تعارف اور (iii) سوشل میڈیا کا عملی استعمال شامل تھا۔
25مئی 2013بروز ہفتہ منہاج القرآن، اوسپتالیت( بارسلونا، سپین) کے زیر اہتمام سپین کی تاریخ کی منفرد اور سب سے بڑی محفل نعت منعقد ہوئی جس کے لیے اوسپتالیت میں واقع وسیع و عریض ہال La Farga کا انتخاب کیا گیا۔ محفل کے انتظامات کے لیے منہاج القرآن انٹرنیشنل سپین کے صدر محمد اکرم بیگ اور منہاج القرآن اوسپتالیت کے صدر حاجی زاہد اختر زاہدی کی زیر نگرانی مختلف انتظامی کمیٹیاں تشکیل دی گئیں جبکہ محفل کو کامیاب کرنے کے لیے تشہیری مہم میں منہاج یوتھ لیگ سپین کے صدر بلال یوسف قادری کی نگرانی میں نوجوانوں نے بھرپور کردار اداء کیا اس کے علاوہ Facebookپر بھی محفل کی خوب تشہیر کی گئی
پاکستان عوامی تحریک کی فیڈرل کونسل کے صدر ڈاکٹر حسین محی الدین نے کہا کہ 14 جنوری کو انقلاب کی اذان دی جا چکی ہے اب نماز ادا ہونا باقی ہے۔ 11 مئی کے جھرلو انتخابات کے بعد آج بھی اگر کوئی سمجھتا ہے کہ اگلے انتخابات سے تبدیلی آ جائے گی تو وہ غلط ہے۔ جس نظام نے صدیوں سے جکڑ رکھا ہے وہ اتنا سادہ نہیں کہ چار دن میں تبدیلی آ جائے۔ 11 مئی کو تبدیلی کے نام پر چند چہرے ضرور بدلے لیکن نظام نہیں بدلا۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے قوم کے حقیقی مرض کی تشخیص پہلے ہی کر دی تھی۔ پاکستان عوامی تحریک کی سیاسی جدوجہد نے کرپٹ عناصر کو ہلا کر رکھ دیا۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ساری پارٹیاں دھرنے پر بیٹھی ہیں اور الیکشن کمیشن خود کو شفاف الیکشن کی مبارکبادیں دیے جارہا ہے۔ الیکشن ٹربیونلز کا وجود بھی الیکشن کمیشن کی طرح غیر آئینی اور غیر قانونی ہے اس لیے یہ انصاف نہ دے پائے گا صرف دکھاوے کے لیے چند زخموں پر مرہم رکھ دیے جائیں گے۔ کرپٹ نظام کے تحت دیے ہوئے مینڈیٹ کے تحت مرکز اور صوبوں میں حکومتیں تشکیل پا جائیں گی اور لوگ آہستہ آہستہ بھول جائیں گے کہ ان کے ساتھ کس بلا کی دھاندلی ہوئی تھی۔ نظام کو شکست دینے کے لیے ہم نے آئینی، قانونی اور جمہوری جدوجہد شروع کردی ہے۔ وقت آگیا ہے کہ پوری قوم کرپٹ نظام کے خلاف اٹھ کھڑی ہو۔
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ دنیا کی تاریخ کا انوکھا الیکشن ہے جس میں ہارنے اور جیتنے والے دونوں دھرنے دے رہے ہیں۔ کسی پارٹی اور عوام نے الیکشن کمیشن کو مبارک باد نہیں دی وہ خود ہی اپنے آپ کو مبارک دیئے جا رہا ہے۔ غیر قانونی اور غیر آئینی الیکشن کمیشن شفاف الیکشن کیسے کرا سکتا تھا اس نے جو کیا وہ By Design تھا۔ الیکشن 2013ء گھوڑوں کا الیکشن تھا انسانوں کا نہیں۔ استعفے آ رہے ہیں وقت آنے پر قوم کو بھی کرپٹ نظام انتخاب سے مستعفی ہونا پڑے گا۔ موجودہ نظام انتخاب د ھن دھونس اور دھاندلی ہے اس لیے نیک نیتی سے تبدیلی چاہنے والے بھی موجودہ نظام کے تحت تبدیلی نہیں لا سکتے۔
کرپٹ نظام انتخاب کے خلاف پاکستانی کمیونٹی کے پرزور احتجاج میں شرکاء کا کہنا تھا کہ موجودہ نظام انتخاب کبھی بھی حقیقی تبدیلی نہیں آنے دے گا۔ یہ نظام کسی ایک جماعت کو اکثریت نہیں دے گا۔ خاص طور پر جن کے جیتنے کا انتظام کیا گیا ہے، وہ کسی دوسرے کو قبول نہیں کریں گے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے دھرنوں کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ نظام انتخاب کبھی بھی حقیقی تبدیلی نہیں آنے دے گا۔ یہ نظام کسی ایک جماعت کو اکثریت نہیں دے گا۔ خاص طور پر جن کے جیتنے کا انتظام کیا گیا ہے، وہ کسی دوسرے کو قبول نہیں کریں گے۔ سیاسی جماعتیں یہ بات ذہن میں رکھ لے کہ اس ملک میں اقتدار پر آنے والی ایک ہی جماعت ہے۔ جو پارٹیاں باری باری، باری لے رہی ہیں، وہ ایک ہی پارٹی ہے۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ کرپشن، دھاندلی اور دہشت گردی کو تحفظ دینے والے قانون اور آئین کا لبادہ اوڑھ کر قوم پر مسلط ہیں۔ بے رحمانہ اسکروٹنی کے صرف دعوے ہوتے رہے ہیں۔ پہلے ایک فریق اس معاہدے سے پھرا اور اس نے بددیانتی کا ارتکاب کیا، پھر اس معاہدے کو ویلکم کرکے انتخابی اصلاحات کاحصہ بنا دینے والے بھی قوم کو امید دلا کر اپنے وعدے اور دعوے سے پھر گئے۔
لاہور ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ 11 مئی کے انتخابات میں چہرے بھی نہیں بدلیں گے۔ قوم پہلے اس نظام سیاست کا بھیانک انجام دیکھ لے اس کے بعد میں قوم کو نیا نظام دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں پرویز مشرف کے علاوہ کوئی نااہل نہیں ہے۔ کرپٹ الیکشن کمیشن نے ہر کرپٹ آدمی کو تحفظ دیا اور سب کو پاک صاف بناکر بھیج دیا۔ میری زبان سے ادا ہونے والا ایک ایک لفظ سچا ثابت ہوگیا۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے ’پاکستان اور حقیقی جمہوریت‘ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اے اہل پاکستان! گھبرانا نہیں، صبر کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا۔ یہ کرسی صدا کسی کے پاس نہیں رہتی، سوچ بدلے گی، انقلاب آکر رہے گا اور پھر سب کو حساب دینا پڑے گا۔ غریبوں کے محلات اجاڑ کر ظلم کی بستیاں آباد کرنے والوں کی موٹی گردنیں مروڑ دی جائیں گی۔ ہماری جدوجہد سے بیدار ہونے والا شعور رنگ لائے گا۔
گوشہ درود کی ماہانہ مجلس ختم الصلوۃ النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے پیارے نبی محتشم حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو مسجد ضرار میں قیام نہ کرنے کا حکم محض تقویٰ اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سراپا رحمۃ العالمین ہونے کی وجہ سے دیا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ 11 مئی کو یہ نظام انہی کرپٹ و خائن لوگوں کو پلٹ کر دوبارہ لا رہا ہے، یہاں نظام تو دور کی بات چہرے بھی نہیں بدلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کرپٹ الیکشن کمیشن نے آئین کی تضحیک کر کے ٹیکس چوروں کو آرٹیکل 62، 63 کی گنگا میں نہلا کر آگے بھیج دیا ہے۔ اب یہ ڈاکو کہیں گے کہ ہم متقی ہو گئے ہیں، الیکشن کمیشن نے ہمیں سرٹیفیکیٹ دے دیا ہے، اس سارے عمل کا ذمہ دار غیر آئینی کرپٹ الیکشن کمیشن ہے۔
ایران کے دارالحکومت تہران میں سرکاری سطح پر "Islamic Scholars and Islamic Awakening" کے عنوان سے کانفرنس منعقد ہوئی، جس میں منہاج القرآن انٹرنیشنل کی فیڈرل کونسل کے صدر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے شرکت کی اور خطاب کیا۔ اس موقع پر آپ کی ایرانی صدر محمود احمدی نژاد سے خصوصی ملاقات ہوئی، جس میں کانفرنس کی غرض و غایت کے تناظر میں باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔
پاکستانی عوام اور ساری دنیا جان لے کہ پاکستان میں انتخابات کے نام پر فراڈ کیا جا رہا ہے۔ کراچی، کوئٹہ اور خیبر پختونخواہ میں دہشت گردی اور خون کی ہولی کھیلی جا رہی ہے، نہ عوام محفوظ ہیں نہ سیاست دان۔ کاروبار زندگی معطل ہے۔ خوف اور دہشت کے سائے میں عوام کا گھروں سے نکلنا محال ہے۔ ایسے میں صرف پنجاب کے الیکشن کو پورے پاکستان کے انتخابات قرار دینا پاکستان توڑنے کی سازش ہے۔ کوئی ذی شعور پاکستانی اور عالمی دنیا اسے غیر جانب دار الیکشن ماننے کو تیار نہیں ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے عالمی ورکرز کنونش سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ARY News کے پروگرام "سوال یہ ہے" میں ڈاکٹر دانش کو War on Terror پر اپنے انٹرویو میں کہا کہ اس ملک میں فرقہ واریت کا فروغ بڑھا۔ اس ملک میں انتہاء پسندی کی ڈویلپمنٹ ہوئی، اس ملک میں ٹیررازم ہے۔ اور وہ ناقابل کنٹرول، ایک آفریت اور بھوت بن گیا۔ اس میں باہر کی فنڈنگ کا بہت بڑا رول ہے۔ یہاں میں بہت اہم بات کہنا چاہتا ہوں کہ غیر جانبدار کمیشن بنا کر تحقیق کی جائے اور ان تمام جماعتوں کو بین کر دیا جائے۔ ایسے تمام لیڈر جو مذہبی ہوں یا سیاسی ہوں۔ انہیں قومی مجرم قرار دے کر بلیک لسٹ کر دیا جائے۔
3.8M
فیس بک
1.9M
ٹوٹر
© 1994 - 2024 Minhaj-ul-Quran International.