سوشل میڈیا کے ذریعے ہم سے رابطہ میں رہنے کے لئے حسب ذیل لنکس ملاحظہ کر یں۔
پاکستان عوامی تحریک خواتین ونگ کی طرف سے لبرٹی چوک لاہور میں سانحہ پشاور کے شہداء کی یاد میں شمعیں روشن کی گئیں اور شہداء کے لواحقین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا گیا۔ مرکزی صدر راضیہ نوید نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد اور پاکستان اب ایک ساتھ نہیں چل سکتے، حکمران جرات مندی کا مظاہرہ کریں اور دوہرے معیار ترک کر دیں۔ حکمرانوں کے منافقانہ طرز عمل کی وجہ سے دہشت گرد گلیوں، بازاروں سے ہوتے ہوئے بچوں کے سکولوں تک آن پہنچے ہیں۔ حکمران دہشت گردی ختم نہیں کر سکتے تو چوڑیاں اور دوپٹے لے کر گھر بیٹھ جائیں۔ دہشت گردی کو ختم کرنے کیلئے ڈاکٹر طاہرالقادری جیسی نڈر قیادت کی ضرورت ہے۔
ہیوسٹن/ لاہور - پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے سانحہ پشاور کے حوالے سے میڈیا کے نما ئندوں سے براہ راست گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں سے مذاکرات نہیں بلکہ انہیں ختم کیا جائے۔ آپریشن ضرب عضب ایک سال پہلے شروع ہو جاتا تو آج ہمارے ہاتھوں میں ہمارے بچوں کی لاشیں نہ ہوتیں۔ دہشت گردی کے ایشو پر حکومت اور فوج کے نقطہ نظر میں 180 ڈگری کا فرق ہے۔ دہشت گردی کی جنگ لڑنا تنہا فوج کا کام نہیں، پوری قوم کو دہشت گردوں کے خلاف لڑنا ہوگا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے سانحہ پشاور کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سکول پر حملہ فوج، پاکستان اور پاکستان کے ہر شہری پر حملہ ہے۔ دہشت گردوں نے ہماری روحوں کو زخمی کیا، اب وقت آ گیا ہے کہ بچے کھچے دہشت گردوں اور انکے اعلانیہ اور غیر اعلانیہ سر پرستوں کو چن چن کر ختم کر دیا جائے۔ آپریشن ضرب عضب کی اہمیت اور ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے۔ پاکستان عوامی تحریک نے سانحہ پشاور کے سوگ میں 17 دسمبر کے ملک گیر احتجاج کو موخر کر دیا اور 3 دن کے سوگ کا اعلان کیا ہے۔
انٹرنیشنل کونسل فار انٹرفیتھ ڈائیلاگ کے زیراہتمام گلبرگ کے مقامی ہوٹل میں پیس ایوارڈ کی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کے مہمان خصوصی EGM یو ایس اے کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ولیم رابنسن تھے۔ اس موقع پر ڈائریکٹوریٹ آف انٹرفیتھ ریلیشنز منہاج القرآن انٹرنیشنل کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر مذاہب عالم کے مابین ہم آہنگی، برداشت، رواداری، قیام امن و محبت اور احترام انسانیت کے فروغ کے لیے کی جانے والی عملی کاوشوں پر پیس ایوارڈ دیا گیا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے علاج کیلئے امریکہ روانگی سے قبل میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک جس جدوجہد میں شامل نہیں ہو گی کوئی جدوجہد اس نظام کو بدلنے میں کامیاب نہیں ہو سکے گی، اس کیلئے تمام پارٹیز اور تمام قوتوں کو ملکر مشترکہ پلیٹ فارم سے کوششیں کرنا ہو گی۔ انہوں نے سانحہ ماڈل ٹاؤن اور حکومتی رویے کے حو الے سے کہا کہ میاں نواز شریف اور شہباز شریف کسی مغالطے میں نہ رہیں ہم یہ بات تسلیم کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں کہ ان کے حکم اور اجازت کے بغیر پولیس 12 گھنٹے تک نہتے اور معصوم شہریوں پر گولیاں برسا سکتی ہے یا لاشیں گرا سکتی ہے؟
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ عوام کے حقوق کی جنگ جلد صحت یابی کے بعد دوبارہ شروع کرینگے، امریکا جانے کے لئے ایئر پورٹ روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سربراہ عوامی تحریک کا کہنا تھا کہ حکومت سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہدا پر کوئی ڈیل نہیں ہوئی۔ عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ بیماری اور صحت اللہ کے ہاتھ میں ہے، صحت یابی کے بعد عوام میں واپس آئیں گے۔
منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن نے پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری کی خصوصی ہدایات پر تھرپارکر کے علاقوں کا مکمل سروے کیا ہے۔ متاثرین کو راشن، ادویات اور دیگر ضروری اشیاء پہنچانے کے ساتھ ساتھ 1000 واٹر پمپس کی انسٹالیشن کیلئے فوری اور ہنگامی طور پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ پاکستان عوامی تحریک کی دو تہائی اکثریت کے ساتھ حکومت آئی تو پہلے مہینے پانی، بجلی، گیس کے آدھے بل غریب عوام کو ملیں گے۔ 90 دن کے اندر اندر ڈپو قائم کیے جائینگے جہاں غریب شہریوں کو آٹا، چاول، چینی، گھی، دالیں، کپڑا، تیل آدھی قیمت پر ملے گا۔ ہائیکورٹ کا بنچ ضلع اور سپریم کورٹ کا بنچ ڈویژن کی سطح پر قائم ہو گا۔ سیشن جج کی عدالتیں تحصیل کی سطح پر لگیں گی، بلدیاتی نظام کو اتنا مضبوط بنا دینگے کہ ایم این اے اور ایم پی اے ان پر رشک کرینگے۔ زیادتی کی صورت میں ایس ایچ او 24 گھنٹے کے اندر ایف آئی آر درج کرنے میں ناکام رہا تو نوکری سے جائے گا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے بھکر کے جمیل سٹیڈیم میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں کمزوروں اور طاقتوروں کے درمیان فیصلہ کن جنگ کا آغاز ہوچکا، حکمران خزانہ لوٹتے اور قانون توڑتے ہیں، اب طاقتوروں سے حق چھیننے کا وقت آ گیا، ضمانت دیتا ہوں دو تہائی اکثریت دیں، دہشتگردی، فرقہ واریت ختم کر کے قوم کو تسبیح کے ایک دانے میں پرو دونگا، شیعہ سنی اور فرقہ واریت کی بات کرنے والے کو مسترد کر دیں، ایک دوسرے کو کافر قرار دینے کے کلچر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے، انقلاب کے بعد سب سے زیادہ طاقتور اقلیتیں اور وہ طبقات ہونگے جو آج سب سے زیادہ کمزور ہیں۔
لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کہتے ہیں کہ حکومت کا دہشتگردوں سے مک مکاہے، سرتاج عزیز نے اپنے بیان سے آدھے دہشتگردوں کی حمایت کا اعلان کرکے آپریشن ضرب عضب کی پشت پر چھرا گھونپا ہے۔ لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے جوڈیشل کمیشن نے پنجاب حکومت کو مجرم قرار دیا لیکن جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ منظرعام پر نہ لانے کے لئے حکومت نے حکم امتناعی لیا، سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کے لئے بننے والی جے آئی ٹی انصاف کا قتل، ظلم، خیانت اور مقتولوں و شہدا کے ساتھ دھوکہ دہی ہے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ 23 جون کو جب پاکستان آیا تھا تو کارکنوں کا خون بہتا دیکھا اب انصاف کا خون ہورہا ہے، شہداء کے ورثاء کی تائید سے محروم جے آئی ٹی اور ریویو کمیشن عدل و انصاف کے مسلمہ اصولوں کے خلاف ہے، حکمرانوں سے کہا تھا خیبرپختونخوا سے کسی کو بھی سربراہ بنا لیں مگر حکومت اپنی ہر کمٹمنٹ سے بھاگی، حکومت کے دئیے ہوئے سندھ کے ایک افسر کے نام پر ہم نے اتفاق کیا تو حکمران اس سے بھی منحرف ہو گئے، پنجاب پولیس قاتل ہے، قاتلوں کی تفتیش کیسے مان لیں۔
پاکستان عوامی تحریک کےسربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری لندن سے لاہور پہنچ گئے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری رنگ روڈ، ہربنس پورہ، دھرم پورہ اور مال روڈ سے ہو کر جلوس کی شکل میں داتا دربار پہنچیں گے۔ لاہور پولیس نے دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر عوامی تحریک کے عہدیداروں کو آگاہ کردیا ہے تاہم عوامی تحریک کا کہنا ہے طےشدہ پروگرام پر ہی عمل ہوگا، پروگرام تبدیل نہیں کرسکتے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے لندن میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم حوصلہ ہارنے والے نہیں، نظام اور حکومت گرانے کیلئے صرف حکمت عملی بدلی ہے۔ انہوں نے ایک موقع پر کہا کہ حضرت موسیٰ علیہ السلام کی آرام طلب نافرمان قوم من و سلویٰ کھاتی تھی، سری پائے، نہاری اور لسی پر خوش تھی ان کے ہلکے پھلکے انداز گفتگو پر شرکائے کنونشن نے قہقہے اور گو نواز گو کے نعرے لگائے۔ لندن کے ساؤتھ ہال میں ورکنگ ڈے کے باوجود 2000 سے زائد کارکن اور UK میں مقیم پاکستانی شہری شریک ہوئے۔ حال کھچا کھچ بھر گیا۔
سانحہ کوٹ رادھا کشن کے ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ سانحہ کوٹ رادھا کشن سے عالم اسلام، پاکستان اور انسانیت کا سر شرم سے جھک گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی جنرل سیکرٹری خرم نواز گنڈاپور اور ڈائریکٹر انٹرفیتھ ریلیشنز سہیل احمد رضا نے سانحہ کوٹ رادھا کشن، کلارک آباد کے متاثرین کے لواحقین سے تعزیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے سانحہ کوٹ رادھا کشن کے ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا۔
ڈاکٹر حسن محی الدین نے شیخوپورہ اور مریدکے کے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے 2 شہداء کے ورثاء کیلئے گھروں کی تعمیر نو کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ بہادر اور جرات مند انقلابی کارکنوں کے ورثاء نے دیت کے نام پر حکومتی لالچ ٹھکرا کر غیرت و حمیت کا مظاہرہ کیا اور تحریک سے وفاداری نبھانے کا حق ادا کیا، ہم بھی انہیں تنہا نہیں چھوڑیں گے، جرات مند کارکنوں نے حکمرانوں پر واضح کر دیا کہ شہداء کے خون کا معاوضہ نہیں بدلہ لیا جائیگا۔
3.8M
فیس بک
1.9M
ٹوٹر
© 1994 - 2024 Minhaj-ul-Quran International.