سوشل میڈیا کے ذریعے ہم سے رابطہ میں رہنے کے لئے حسب ذیل لنکس ملاحظہ کر یں۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے جلسہ عام کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سرمایہ دار کبھی غریب کی بہتری کے لئے قانون سازی نہیں کریں گے۔ کیا آپ اپنی عزت کرپٹ سیاستدانوں کے ہاتھ بیچ دینا چاہتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ میں قوم کو آئین کی تعلیم دیتا رہوں گا تآنکہ لوگ امیدواروں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر آئین کے مطابق ان کی جانچ پرکھ کر سکیں۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے 14 فروری کو پریس کانفرنس میں کہا کہ میں قانون کی تعلیم دینے والا ہوں، عدالت کا احترام کرتا ہوں، عدالتی ابزرویشن کے خلاف کوئی تحریک نہیں چلاؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ میری تحریک نیشن بلڈنگ کیلئے ہے اور رہے گی، میں قوم کو بدترین نظام سے چھٹکارے کے ساتھ روشن مستقبل دینا چاہتا ہوں۔
اسلام آباد… سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کی غیر آئینی تشکیل کے خلاف آئینی تقاضوں کے مطابق تشکیل نو سے متعلق ڈاکٹر طاہر القادری کی درخواست سماعت کے تیسرے روز خارج کردی ہے۔ جس کے بعد ڈاکٹر طاہرالقادری نے میڈیا سے گفت گو کرتے ہوئے کہا کہ اس کیس کی سماعت میں پہلا سوال میرے locus standi کے بارے میں تھا اور اصل کیس یعنی "الیکشن کمیشن کی آئینی تقاضوں کے مطابق تشکیل نو" کی سماعت شروع ہی نہیں ہوئی تھی۔ یہ بات ریکارڈ پر ہے اور میں چیلنج کے ساتھ کہ رہا ہوں کہ الیکشن کمیشن کی تشکیل اور اراکین کی تقرری سے قبل پاکستان کے آرٹیکل 213 کے تحت جو سماعت ہونی تھی، وہ سماعت ہی نہیں ہوئی۔
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ دہری شہریت رکھنا پاکستان کے آئین اور قانون کے تحت کوئی جرم نہیں ہے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے آئین کے مطابق 16 ممالک میں سے کسی بھی ملک میں پاکستانی شہری دہری شہریت رکھ سکتے ہیں، اگر دوہری شہریت رکھنے کے باعث ملک کی وفاداری منقسم ہوتی ہے تو اس کا نوٹس آئین پاکستان کو لینا چاہیے۔
10 فروری 2013ء بروز اتوار کو منہاج القرآن ویمن لیگ پنڈدادنخان کے زیراہتمام محفل میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا انعقاد کیا گیا، جس میں علاقہ بھر سے خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ پروگرام میں خصوصی خطاب صدر منہاج القراآن ویمن لیگ گجرات محترمہ گل فردوس صاحبہ نے کیا اور سیرت الرسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر روشنی ڈالی۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے الیکشن کمیشن کی تشکیل کے خلاف دائر درخواست کی ابتدائی سماعت کی۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری کے ایک سوال کے جواب میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی آئینی تقاضوں کے مطابق تشکیل نو کیلئے آئین پاکستان دہری شہریت کے باوجود بحیثیت ووٹر درخواست کا اختیار دیتا ہے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ میں نہیں سمجھتا کہ انتخابات التوا کا شکار ہوں گے۔ الیکشن کمیشن کی تشکیل نو سے متعلق درخواست کی سماعت کے موقع پر سپریم کورٹ کے باہر جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ آئین کے تحت شفافیت کے تقاضے پورے کرے، جس ادارے نے شفافیت کو یقینی بنانا ہے اس کی اپنی تشکیل نو آئین کے مطابق نہیں۔
چودھری شجاعت کی قیادت میں ق لیگ کے وفد نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری سے انکی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ وفد میں پرویز الہی، مشاہد حسین سید اور مونس الہی شامل تھے۔ اس موقع پر ڈاکٹر حسن محی الدین، ڈاکٹر حسین محی الدین، صدر پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر رحیق احمد عباسی اور مرکزی سیکرٹری اطلاعات قاضی فیض الاسلام بھی موجود تھے۔
اسلام آباد… ڈاکٹر طاہر القادری نے الیکشن کمیشن کی تشکیل نو کیلئے درخواست سپریم کورٹ میں جمع کرا دی۔ درخواست جمع کرانے کے بعد سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی دوبارہ تشکیل کیلئے آئین کے مطابق اقدامات کیے جائیں۔
تبدیلی کی خواہش رکھنے والوں کو سٹیٹس کو کے خلاف متحد ہوکر مقابلہ کر نا ہو گا۔ پارلیمنٹ ڈلیور کرنے میں ناکام رہی جبکہ بدنام جمہوریت ہوئی۔ انتخابی عمل میں آئین و قانون کی بالادستی چاہتے ہیں جس کیلئے غیر جانبدار اور با اختیار الیکشن کمیشن کی تشکیل نو ازحد ضروری ہے۔ تبدیلی پاکستان عوامی تحریک اور پاکستان تحریک انصاف کا مشترکہ مقصد ہے۔ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر طاہر القادری نے پاکستان تحریک انصاف کے ایک اعلیٰ سطحی وفد سے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میں ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ اسلام آباد لانگ مارچ کے بعد انقلاب رکا نہیں بلکہ یہ اسکا آغاز ہے اب لاہور سے نکلوں گا اور ایک ایک شہر جاﺅں گا اور لاکھوں لوگ میرے ساتھ ہونگے، عوام نا امید نہ ہوں آخری دم تک انکے حقوق کی جنگ لڑوں گا اور کرپشن کرنےوالوں اور لٹیروں کو بھگا کر یا جیل بھیجنے تک یہ جنگ ختم نہیں ہو گی، جلد بتاﺅں گا کہ مرکزی اور صوبائی الیکشن کمشن کرپشن کا گڑھ بن چکے ہیں۔ الیکشن کمشن سے متعلق ایسے انکشافات کرﺅنگا کہ قوم کانوں کو ہاتھ لگائے گی اس حوالے سے ٹھوس ثبوت سامنے لاﺅنگا۔
پاکستان عوامی تحریک کی فیڈرل کونسل کے اجلاس میں متفقہ طور پر قرارداد منظور کی گئی۔ جس میں لانگ مارچ ڈکلیریشن کو حقیقی جمہوریت کیلئے تاریخی دستاویز قرار دیا گیا اور اس پر مکمل طور پر عمل درآمد کیلئے کاوشیں جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ دہشت گردی کے تسلسل اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس مذموم عمل کی سخت مذمت کے ساتھ اسے موجودہ حکومت کی واضح ناکامی قرار دیا گیا اور حکومتی غیر سنجیدگی پر اظہار افسوس کیا گیا۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ الیکشن کمیشن کی تحلیل کا نہیں بلکہ اسکی تشکیل ہی غیر آئینی ہے اور ہم اس کی تشکیل نو چاہتے ہیں اور اس حوالے سے سپریم کورٹ میں پٹیشن ایک دو روز میں داخل کر دی جائے گی اور میں خود اس کے دلائل کیلئے کورٹ جائونگا۔ الیکشن کمیشن کے چاروں صوبائی اراکین کی تقرری غیر آئینی ہے اس کی کوئی قانونی اور آئینی حیثیت نہیں ہے۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ پاکستان عوامی تحریک، حکومت اور اس کی اتحادی جماعتوں کے مابین ہونے والے آج کے Follow up اجلاس، جو 17جنوری کا تسلسل ہے، میں فیصلہ ہو گیا ہے کہ 7 سے 10 روز کے دوران ہر صورت قومی و صوبائی اسمبلیوں کو تحلیل کرنے کی تاریخ کا اعلان کر دیا جائے گا اور یہ 16 مارچ سے پہلے ہوگی اور الیکشن کمیشن کو 30 روز سکروٹنی کیلئے دئیے جائیں گے اور قومی و صوبائی اسمبلی کے امید واروں کیلئے انتخابی سرگرمیوں کی اجازت پری کلیرنس کے بعد ہوگی۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ آج اگر ہم حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اخلاق حسنہ پر عمل کریں تو بہت ساری خرابیاں خود بخود دور ہو جائیں۔ آج ہم نے اپنے فکر و نظریے کی کمی کی وجہ سے خود کو تعلیمات نبوی سے دور کر لیا ہے۔ جس کی وجہ سے ہمارے اندر وسعت قلبی و نظری پیدا نہیں ہو رہیں۔ ایک دوسرے کو برداشت نہ کرنے کا رحجان فروغ پا رہا ہے۔ نبی آخر الزماں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مولد کا ذکر تورات میں بھی آیا، جس میں آپ کے اخلاق حسنہ کی نشانیاں بیان کی گئیں۔ اس لیے آپ کی شخصیت اور آپ کے اخلاق ساری دنیا کے لیے مکارم اخلاق ہیں۔
3.8M
فیس بک
1.9M
ٹوٹر
© 1994 - 2024 Minhaj-ul-Quran International.