سوشل میڈیا کے ذریعے ہم سے رابطہ میں رہنے کے لئے حسب ذیل لنکس ملاحظہ کر یں۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی قیادت میں منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈنمارک کے زیراہتمام میرٹ ہوٹل ڈنمارک میں "دہشت گردی کے خلاف فتویٰ" کی تقریب رونمائی 6 ستمبر 2012 کو منعقد ہوئی۔ شیخ الاسلام نے فتویٰ کی تقریب رونمائی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام امن و امان، انسانیت کے احترام اور معاشرتی عدل و انصاف کا دین ہے۔ اس کے پیروکار حیوانات و نباتات کی فلاح و بہبود کا بھی خیال رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی، انتہاء پسندی اور بدامنی کا اسلام یا امت مسلمہ سے کوئی تعلق نہیں۔
تحریک منہاج القرآن بین المذاہب رواداری اور پرامن رویوں کے فروغ میں صف اول کا کردار ادا کر رہی ہے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری تحریک منہاج القرآن (ڈنمارک) کے زیر اہتمام کوپن ہیگن میں 9 ستمبر کو ہونیوالی یورپین امن کانفرنس میں شرکت کیلئے ڈنمارک پہنچ گئے۔ وہ کانفرنس سے خصوصی خطاب کریں گے۔
شیخ الاسلام نے اپنے خطاب میں اعتکاف کے لیے کروائی گئی نیتوں میں سے مزید دو نیتوں کو تفصیلاً بیان کرتے ہوئے کہا کہ مجالسِ ذکر میں اچھے دوست تلاش کرنے چاہیئں، کیونکہ نیکو کار و متقین کے ساتھ دوستی کی بناء پر اللہ رب العزت روزِ محشر ان کے ساتھ کھڑا کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اللہ پاک جس کے ساتھ نیکی کا ارادہ کر لے اسے صالحین کا دوست بنا دیتا ہے۔
منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے زیراہتمام شہر اعتکاف 2012 میں میڈیکل کیمپس لگائے گئے۔ مردوں کی اعتکاف گاہ میں 10 دنوں کے لیے 24 گھنٹے میڈیکل سروس فراہم کی گئی۔ جہاں 17 ڈاکٹرز اور27 پیرا میڈیکل اسٹاف کے اراکین نے خدمات سرانجام دی۔ اس دوران 35 ہزار تین سو مریضوں کا فری چیک اپ کیا گیا اور اُن کو فری میڈیسن فراہم کی گئی۔
صاحبزادہ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے سلوک و تصوف کے سلسلہ میں موسیٰ علیہ السلام کے واقعہ کو بطور موضوع منتخب کیا۔ آپ نے کہا کہ موسیٰ علیہ السلام اور یوشع بن نون کا سفر طریقت سلوک و تصوف کا ایک باب ہے، جس میں سالک کے لیے پوری تعلیمات موجود ہیں۔ جس مقام پر کوئی مردہ شے زندہ ہو جائے تو سمجھ لو کہ وہاں خضری صحبت زندہ ہو گئی ہے۔
شہر اعتکاف میں ہزاروں معتکفین نے65 ویں یوم آزادی کی دعائیہ تقریب میں اللہ کے حضور گڑگڑا کر دعا مانگی۔ اللہ کی رضا کے حصول کیلئے ملک بھر اور بیرونی دنیا سے شہر اعتکاف میں آنے والوں نے ملکی استحکام، ترقی اور خوشحالی کیلئے دعا کی اور پاکستان کی نعمت عظیم ملنے پر اللہ کا شکر ادا کیا۔ تحریک منہاج القرآن کے ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد نے دعا کرائی۔
ابتدائی بریفنگ دیتے ہوئے مرکزی ناظمہ ویمن لیگ محترمہ نوشابہ ضیاء نے شرکاء کو شہرِ اعتکاف میں خوش آمدید کہا۔ آپ نے معتکفات سے گفتگو کرتے ہوئے فرمایا کہ ہم آج اس اعتکاف گاہ یعنی تربیتی درس گاہ میں جمع ہیں جہاں ہمیں اپنی عبادات کے ساتھ ساتھ معمولات کو بھی Training process سے گزارنا ہوگا۔
شیخ الاسلام نے کہا کہ جب آپ اعتکاف بیٹھیں تو یہ نیت کریں کہ میں مسجد میں اس لیے جا رہے ہوں کہ شاید وہاں مجھے اللہ سے محبت کرنے والی کوئی سنگت مل جائے۔ جب آپ کی یہ نیت ہوگی، تو پھر ان کے لیے اللہ تعالیٰ لوگوں کے دلوں میں محبت پیدا کرتا ہے۔ یہ ایک ایسا عمل ہے، جس کی برکتیں دنیا اور آخرت دونوں میں ہیں۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے 65 ویں یوم آزادی کے موقع پر قوم کے نام اپنے پیغام میں کہا ہے کہ پاکستانی معاشرہ اعلیٰ اخلاقی اقدار سے بہت دور دکھائی دیتا ہے۔ انفرادی اور اجتماعی سطح پر کلی بگاڑ ہمارا منہ چڑا رہا ہے اور پاکستان کی کشتی طاقتوروں کے تھپیڑوں کے سپرد ہے۔ مذہبی اور سیاسی قدریں روبہ زوال ہو کر ملک کو ایسے مقام پر لے آئیں ہیں جہاں اسکی سالمیت اور خود مختاری کو بھی شدید خطرات لا حق ہو چکے ہیں۔
شیخ الاسلام نے نیت کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک عمل میں بہت سے نیتوں کو شامل کیا جاسکتا ہے، گویا ایک عمل کی شکل میں کثیر اعمال صالحہ کا ثواب جمع ہوجاتا ہے۔ جو ایک گنا سے لے کر سات سو گنا تک ہوجاتا ہے۔ نیت جتنی صاف اور خالص ہوتی جائے، اس میں سے دنیا کا لالچ، حسد، بغض اور طمع نکل جائے، لوجہ اللہ ہو جائے تو پھر اس نیت کا اجروثواب بغیر حساب اور بغیر شمار کے آگے بڑھ جاتا ہے۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا کہ وحدت کا فلسفہ انسان کی اصل سے متعلق ہے۔ جس طرح انسان کی ابتداء عارضی اور ناقص تھی، اسی طرح انسان کی انتہاء بھی ناقص ہے۔ انہوں نے کہا کہ کائنات کی اِبتداء بھی وحدت سے اور کائنات عروج پر جائے گی تو وحدت پر منتج ہوگی۔ تصور تخلیق کے عناصر اربعہ میں سے پہلا عنصر یہ ہے کہ کائنات کی تخلیق کا آغاز ابتداء ایک تخلیقی وحدت Primary Single Mass سے ہوا۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے معتکفین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسان کی اصلاح نیت سے شروع ہوتی ہے۔ آج جس تیز رفتاری سے معصیت، گناہ اور کفر بڑھ رہا ہے تو اس سے تیز تر اور زیادہ جدوجہد سے آپ کو جنگ لڑنے کی ضرورت ہے۔ کیونکہ ایمان محض عقیدت اور محبت سے نہیں بچتا۔
ڈاکٹر حسین محی الدین القادری نے ہزاروں معتکفین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیدنا علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ حکمت و ولایت کے شہنشاہ ہیں اور ان کے قدموں کی دھول کے صدقے حکمت و بصیرت کی خیرات بٹتی ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حکمت کے شہر اور حضرت علی رضی اللہ عنہ اسکا دروازہ ہیں۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے محبت کرنا حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اللہ سے محبت کرنا ہے۔
شیخ الاسلام نے معتکفین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی عمل حسن نیت نہیں بن سکتا جب تک اس کی نیت نیک نہ ہو۔ قرآن مجید میں ہے کہ متقین کی راہ پر چلنا چاہتے ہو تو ہر عمل کو حسن نیت سے سرانجام دو۔ سورہ الماعون میں حسن نیت کا بہترین نمونہ پیش کیا گیا ہے، جس میں نماز ان لوگوں کو دوزخ میں لے جائے گی، جن کی نیت نیک نہ تھی، جو ریا کاری کے لیے نماز پڑھتے تھے۔ اگر نیت نیک ہو تو وہی نماز انسان کو جنت میں لے جائے گی۔
صاحبزادہ ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے معتکفین سے افتتاحی نشست میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ تمام معتفکین اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لیے ہجرت کر کے لاہور شہر اعتکاف آئے ہیں، ان کی یہ ہجرت اس وقت کامل ہو گی، جب وہ شہر اعتکاف میں واپس جائیں تو ان کی زندگی میں عملی تبدیلی نظر آئے۔
4M
فیس بک
2M
ٹوٹر
© 1994 - 2025 Minhaj-ul-Quran International.