سوشل میڈیا کے ذریعے ہم سے رابطہ میں رہنے کے لئے حسب ذیل لنکس ملاحظہ کر یں۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے منہاج یونیورسٹی کے سالانہ کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علم کو مذہب اور سیکولر ازم کے خانے میں بانٹ کر معاشرے کو تضادات اور فکری انتشار کے حوالے کر دیا گیا، ایسے نظام اور باطل فکر کو دفن کر دینگے جس نے ہمارے بچوں کے ہاتھ میں قلم کی بجائے بندوق دی اور دلوں میں محبت کی جگہ نفرت پیدا کی۔ آنے والا دورعلم، سچ کی بالادستی اور انتہائی رویوں کی شکست فاش کا ہے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے امن کے فروغ اور دہشتگردی کے خاتمے کے حوالے سے 25 کتابوں پر مشتمل امن نصاب پیش کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ دہشت گردی عالم اسلام ہی نہیں پوری انسانیت کیلئے بہت بڑا خطرہ ہے، دہشت گروپوں نے طاقت کے حصول اور مالی مفادات کی خاطر اسلام کو بدنام کیا، دہشت گردوں کوقتل و غارت گری اور فساد برپا کرنے کیلئے اربوں روپے کے فنڈز دئیے جاتے ہیں جو بد قسمتی سے ابھی تک جاری ہیں۔
منہاج ایجوکیشن سوسائٹی تحریک منہاج القرآن کا وسیع تعلیمی نیٹ ورک ہے، جس کے تحت ملک بھر میں لاکھوں بچے علم کے زیور سے آراستہ ہو رہے ہیں، جس کا منہ بولتا ثبوت فیصل آباد انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری بورڈ کے میٹرک کے سالانہ امتحانات میں دوسری پوزیشن محمد عمر رول نمبر 530843 نے حاصل کی ہے۔ منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے چیئرمین ڈاکٹر حسین محی الدین القادری، مینجنگ ڈائریکٹر پروفیسر عابد چودھری کی طرف سے محمد عمر کو خصوصی مبارکباد پیش کی گئی۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے عید الفطر کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ پاکستان اور اسکے 19 کروڑ عوام کو خوشحالی اور امن کی دولت سے مالا مال کرے، یہ بھی دعا ہے کہ اللہ رب العزت پاکستان کو ایماندار، باصلاحیت اور دردمند قیادت نصیب فرمائے جو اس ملک اور قوم کو کرپشن، دہشتگردی اور غربت کے اندھیروں سے نجات دلائے۔
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے معتکفین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی نے مومنوں کے لیے ایمان کو محبوب کیا۔ ہم نے ایمان کو رسم بنا دیا۔ ہمارے دل ایمان سے محبت کریں تو دل ایمان کی حالت سے مزین ہو جائے گا۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ایمان کیا ہے۔ حضرت علی المرتضی رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا کہ ایمان ایک درخت ہے، جس کی جڑیں یقین اور شاخیں تقوی ہے۔ شیخ الاسلام نے کہا کہ ایمان ایک ایسا درخت ہے، جس کی جڑ تو یقین ہے لیکن یہ عشق اور محبت کے پانی سے پھلتا پھولتا ہے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ثبوت محفوظ اور قاتلوں کے چہرے یاد ہیں، یہ تمام ثبوت قوم کے سامنے ہیں، انصاف کے ادارے ان ثبوتوں سے زیادہ دیر منہ نہیں موڑ سکتے، سانحہ ماڈل ٹاؤن قاتل حکمرانوں کیلئے زلزلہ ہے، جب یہ زلزلہ آئے گا انہیں سرچھپانے کیلئے چھت اور بھاگنے کیلئے زمین نہیں ملے گی۔ قارون کا خزانہ رکھنے والے حکمران میرے کسی کارکن کو نہیں خرید سکے میری قیمت لگانے کی جرات کیسے کر سکتے ہیں۔
تحریک منہاج القرآن کے شہر اعتکاف میں لیلۃ القدر کا عالمی روحانی اجتماع منعقد ہوا۔ جس کے مہمان خصوصی جگر گوشہ قدوۃ الاولیاء پیر السید محمود محی الدین القادری الگیلانی تھے۔ شیخ الاسلام نے عالمی روحانی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ عالم کا سب سے بڑا پیغام انقلاب قرآن پاک کی صورت میں نازل ہوا جس کا ہر حرف قیامت تک کیلئے ذریعہ نجات اور چشمہ ہدایت و رہنمائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی عظیم اسلامی سلطنت بھی آج کی مقدس رات کا تحفہ ہے۔
نعت خوانی سے قبل خطاب کرتے ہوئے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ فکر کا محل دماغ، عمل کا گھر جسمانی اعضاء اور محبت کا محل دل ہے، محبت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بغیر کوئی عمل قابل قبول نہیں۔ ایمان کا موضوع محبت ہے اور محبت کا اصلی موضوع حضور سرور دوعالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذاتِ گرامی ہے۔
شیخ الاسلام نے معتکفین کو درس قرآن دیتے ہوئے کہا کہ مقام صبر یقین کے بغیر نہیں آتا۔ انہوں نے کہا کہ آپ کا مقام صبر ایسا ہو کہ فولاد بھی ٹکرائے تو آپ کے جذبے میں لرزش نہ آئے۔ شیخ الاسلام نے کہا کہ انقلابی جدوجہد کے دوران جن لوگوں نے میرا ساتھ دیا، میں آج تک ان پر خوش بہت ہوتا ہوں لیکن جو نہیں آئے ان پر دکھ نہیں ہے۔ ایسا ہر دور میں ہوتا رہا اس لیے جو آج ساتھ چلے ہیں وہ آہستہ آہستہ پختہ ہو جائیں گے۔ ایسے کارکنان سے ناراض نہیں ہو سکتا۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے شہر اعتکاف میں معتکف خواتین کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں خواتین نے شہادتیں قبول کر کے مصطفوی انقلاب کی بنیاد رکھ دی، اسلام نے خواتین کو برابر کی ذمہ داریاں اور برابر کے حقوق دئیے، جب تک سانس چل رہی ہے، عدل کے نظام کیلئے جدوجہد کرتا رہوں گا، طاقت ور کمزوروں کا استحصال کر کے اللہ کے غضب کو دعوت نہ دیں۔ قانون کمزوروں کو انصاف دلوانے کے معاملے میں اندھا کیوں ہے؟
محترمہ غزالہ حسن قادری نے خواتین اعتکاف گاہ اور مختلف رہائشی بلاکس کا دورہ کیا۔ اس موقع پر خواتین ان کے ساتھ گھل مل گئیں۔ معتکفات نے غزالہ حسن قادری کو اپنے درمیان پا کر خوشی کا اظہار کیا۔ محترمہ غزالہ حسن قادری نے خواتین سے گفتگو کرتے ہوئے ان کے مذہبی جذبے کو سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ خواتین کا اعتکاف کے لیے شہر اعتکاف کا رخ کرنا وہ بامقصد عمل ہے جو ان کی فکری و روحانی تربیت کا باعث بنے گا۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے جامع المنہاج شہراعتکاف میں جمعتہ المبارک کے بہت بڑے اجتماع سے خطاب کیا۔ آپ نے اپنے خطاب میں کہا کہ روزہ وہ عبادت ہے، جس کے اجر کا وعدہ خود اللہ تعالی نے کیا ہے۔ روزہ صبر کا درس دیتا ہے، ایسا صبر جو انسان کو اس کی معراج عطاء کرتا ہے۔
شیخ الاسلام نے جامع المنہاج شہر اعتکاف میں ہزاروں معتکفین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تین الفاظ ’’کیوں؟ کب؟ اور کیسے؟‘‘ کو دل و دماغ اور زندگی سے نکال دیں کیونکہ یہ تینوں الفاظ شک پیدا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری جدوجہد آئین، قانون، قرآن و سنت کی تعلیمات کے تابع ہے۔ قرآن مجید نے ہمیں بتایا ہے کہ حق کی جدوجہد کرنے والے ہمت ہارتے ہیں اور نہ مشکلات پر افسردہ ہوتے ہیں۔ ہمت ہار جانے سے مایوسی جنم لیتی ہے، مایوسی کفر ہے۔
شہر اعتکاف میں 22 رمضان المبارک کو تاک رات کی مناسبت سے سالانہ محفل قرآت منعقد ہوئی، جس میں ایران سے آئے ہوئے مہمان قرآء کرام اور قاری نور احمد چشتی نے شرکت کی۔ قاری نور احمد چشتی نے تلاوت قرآن مجید سے پروگرام کا باقاعدہ آغاز کیا۔ انہوں نے اپنے مخصوص انداز اور آواز سے اللہ کے کلام کو پڑھا۔ صاحبزادہ احمد مصطفی العربی نے اپنی ننھی منھی آواز میں قصیدہ بردہ شریف پیش کیا۔
منہاج القرآن ویمن لیگ کی صدر، اعتکاف کمیٹی برائے خواتین کی سربراہ فرح ناز نے شہر اعتکاف میں خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ رواں سال آسٹریلیا، سپین، لندن کے ساتھ ساتھ اندرون ملک سے ہزاروں خواتین انتہائی جوش و خروش اور مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ شہر اعتکاف کا حصہ بنی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم صحافت اور سیاست سمیت زندگی کے ہر شعبہ سے وابستہ نامور خواتین کو دعوت دیتی ہیں کہ وہ شہر اعتکاف میں آ کر اعتکاف کی بابرکت ساعتوں اور پرنور مناظر کا اپنی آنکھوں سے مشاہدہ کریں۔
3.8M
فیس بک
1.9M
ٹوٹر
© 1994 - 2024 Minhaj-ul-Quran International.