سوشل میڈیا کے ذریعے ہم سے رابطہ میں رہنے کے لئے حسب ذیل لنکس ملاحظہ کر یں۔
لاہور : پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب کو جہاد قرار دے دیا، آئی ڈی پیز کیلئے بھی امدادی سامان بھیجنے کا اعلان کردیا، علامہ صاحب کہتے ہیں کہ لاہور میں پولیس ریاستی دہشت گردی کیلئے استعمال کی گئی، شہاز شریف کو قتل و غارت گری کا جواب دینا ہوگا۔
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا ہے کہ حکومت اپنی قبر خود ہی کھود رہی ہے اگر اس نے تشدد کا راستہ اپنایا تو انقلاب آج ہی آجائے گا۔ لندن سے دبئی روانگی سے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں،وہ پُرامن طریقے سے لاہور آنا چاہتے ہیں، پھر بھی نجانے حکومت کو کس چیز سے خطرہ ہے؟۔ حکومت ہوش کے ناخن لے اور امن و امان خراب نہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا کسی سے کوئی رابطہ نہیں، جس سے بھی رابطہ ہے میڈیا کے ذریعے ہی ہے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم، وزیر اعلیٰ شہباز شریف، بعض وزرا، آئی جی پنجاب، ڈی آئی جی آپریشنز اور دیگر پولیس افسران قتل عام کی منصوبہ بندی اور ہزار ہا پولیس اہلکار قتل اور دہشت گردی میں شریک ہوئے۔ ہماری ایف آئی آر، کمیشن، گواہ اور تفتیش الیکٹرانک میڈیا ہے۔ 23جون کو عوام اور سول سوسائٹی کو استقبال میں شریک ہونے سے ڈرایا گیا ہے۔ سیاسی بد معاشی، دہشتگردی اور ظلم و جبریت کے خاتمے کا وقت قریب ہے۔ ملک کو مقتل گاہ نہیں بننے دیں گے چند افسروں کو او ایس ڈی بنا کر زخمیوں اور شہداء کے میڈیکل ریکارڈ میں رد و بدل کی ذمہ داری دے دی گئی۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے لاہور میں منہاج القرآن کے مرکز سے رکاوٹیں ہٹانے اور پولیس گردی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت میری آمد کے خوف سے کارکنوں کو ہراساں کر رہی ہے، رات کے اندھیرے میں پولیس کی جانب سے انتقامی کارروائی کی جا رہی ہے، ایسے دہشت گردانہ اقدامات انقلاب کو روک نہیں سکتے۔ ہم پرامن ہیں اور بدستور پرامن رہنا چاہتے ہیں، لیکن حکمران اپنی بوکھلاہٹ میں اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک مشکل حالات سے گزر رہا ہے۔ سخت موسم میں پاک فوج کے جوان دہشت گردی کے خلاف آپریشن کر کے عظیم فریضہ سر انجام دے رہے ہیں۔ قوم کا بچہ بچہ پاک فوج کے ساتھ ہے۔ دہشت گردی کے خاتمے تک جدوجہد کرنا ہو گی۔ پاکستان کے دفاع اور سلامتی کیلئے فوج انتہائی اہم جنگ لڑ رہی ہے۔ قوم پر فرض عائد ہوتا ہے کہ وہ بھر پور طریقے سے پاک فوج کا ساتھ دے اور اتحاد و یگانگت قائم رکھے۔ انتشار پھیلانے والوں سے ہو شیار رہے۔ پاک فوج ہمیشہ سے خارجی اور داخلی محاذ پر ریاست پاکستان کی محافظ رہی ہے۔ فوج نے دہشت گردی اور شدت پسندی کے خاتمے کیلئے جس آ پریشن کا آغاز کیا ہے میں اور پاکستان عوامی تحریک کا ایک ایک ورکر اسکی بھر پور حمایت کا اعلان کرتے ہیں۔
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جہاد میں فوج کو فتح و نصرت نصیب ہو گی۔ قوم کے ہر فرد پر شرعی اعتبار سے فوج کی معاونت فرض ہے۔ اللہ، اسکا رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور پوری قوم پاک فوج کے جوانوں کے ساتھ ہے۔ پوری قوم کو پاک فوج پر فخر ہے اور بچہ بچہ اس کے ساتھ کھڑا ہے۔ دنیا کی کوئی فوج شجاعت، بہادری اور پیشہ ورانہ مہارت میں پاک فوج کا مقابلہ نہیں کر سکتی۔
مسیحیوں کے پیشوا، پاپائے روم کی دیگر مذاہب کے ساتھ ہم آہنگی کے فروغ کے لیے کونسل برائے بین المذاہب مکالمہ (Pontifical Council for Inter-religious Dialogue Vatican City) کی بنیاد پچاس سال قبل 19 مئی 1964 میں رکھی گئی۔ اس سلسلہ میں پاکستان میں سب سے بڑی تقریب کیتھولک چرچ پیس سنٹر لاہور انٹرفیتھ ریلیشنز منہاج القرآن انٹرنیشنل، یو آر آئی انٹرنیشنل، انٹرفیتھ کونسل فار پیس اینڈ ہارمنی پاکستان کے باہمی اشتراک سے مورخہ 21 مئی 2014ء کو منعقد ہوئی، جس کی صدارت آرچ بشپ آف لاہور بشپ سبسٹین فرانسس شا نے کی جبکہ تقریب کے میزبان ڈاکٹر فادر جیمز چنن اور فادر فرانسس ندیم تھے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میری جنگ عوام دشمن نظام سے ہے۔ 20 کروڑ عوام کی خاطر جان ہتھیلی پر رکھ کر 23 جون کو وطن آرہا ہوں۔ حکومت پر اعتبار نہیں دہشت گردی کروا سکتی ہے۔ اسلام آباد ایئر پورٹ کی سیکیورٹی فوج سنبھالے۔ میری آمد اور قیام کے دوران مجھے، خاندان یا پارٹی عہدیداران و کارکنان کے کسی جانی نقصان کے ذمہ دار نواز شریف، شہباز شریف، چوہدری نثار علی، خواجہ آصف، سعد رفیق، پرویز رشید، عابد شیر علی اور رانا ثناء اللہ ہوں گے۔ آٹھ افراد کے خلاف پیشگی عوامی FIR کٹوا کر افواج پاکستان اور عدالتوں کو مطلع کر رہا ہوں۔
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ جولائی کی بجائے جون میں وطن واپس آ رہا ہوں۔ موجودہ، فرسودہ اور کرپٹ انتخابی نظام عوامی مسائل کے حل میں ناکام ہو چکا ہے۔ موجودہ حکومتیں غیر آئینی الیکشن کمیشن کے تحت دھاندلی سے وجود میں آئیں ہیں اس لئے نئی عوامی اور جمہوری حکومت کا قیام ناگزیر ہو چکا۔ پاکستان عوامی تحریک اور پاکستان مسلم لیگ ق میں مشترکہ اعلامیہ پر اتفاق رائے ہو گیا ہے جس کے مطابق دونوں جماعتوں نے طے کیا ہے کہ تبدیلی نظام اور عوامی انقلاب کے 10 نکاتی ایجنڈے پر عملدرآمد کیلئے ملک کی تمام مذہبی اور سیاسی جماعتوں سے رابطے شروع کئے جائیں گے۔
انٹرفیتھ ریلیشنز منہاج القرآن انٹرنیشنل کے ڈائریکٹر سہیل احمد رضا نے وفد کے ہمراہ ہندو دھرم شالا لاڑکانہ کا وزٹ کیا۔ دھرم شالا پہنچنے پر ہندو پنچائیت کونسل لاڑکانہ کی چیئرمین محترمہ کلپنا دیوی ایڈووکیٹ اور رجند کمار کند نانی اور پنچائیت کے ممبران نے وفد کا بھرپور استقبال کیا۔ انٹرفیتھ ریلیشنز کے وفد میں سید امجد علی شاہ ڈائریکٹر منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن، تنویر ہمایوں اور قیصر اقبال شامل تھے۔ ہندوؤں کے مقدس مقام دھرم شالا کو ہولی تہوار کے موقع پر شر پسند عناصر نے نذر آتش کر دیا تھا۔
یوتھ انٹرنیٹ بیورو سیالکوٹ کے زیراہتمام سوشل میڈیا رضاکاران کے لئے سوشل میڈیا ٹریننگ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا، جس میں راشد محمود باجوہ ( صدر تحریک منہاج القرآن سیالکوٹ)، عثمان بٹ (صدرMYL سیالکوٹ) کے علاوہ تحریک منہاج القرآن، منہاج القرآن یوتھ لیگ اور مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کارکنان نے بھی شرکت کی۔ کیمپ کا آغاز تلاوت کلام مجید اور نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہوا جس کی سعادت حافظ عمیر قادری (سیکرٹری سوشل میڈیاMYL سیالکوٹ) نے حاصل کی۔
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ شور مچانے والے جتنا چاہیں شور مچا لیں پاکستان میں نظام کی تبدیلی کو روکنا نا ممکن ہے۔ چور اور ڈاکو اپنے دھن، دھونس اور دھاندلی کو بچانے کے لیے یک جان اور یک زبان ہو رہے ہیں، لیکن پاکستان کی غیور عوام اب نہ ان کی جان بخشے گی اور نہ زبان چلنی دے گی۔ اب صرف سبز انقلاب کا دور آئے گا جس میں غریب کے گھر میں روٹی، روزی اور چھت کو تحفظ ملے گا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری گزشتہ روز برمنگھم میں برطانیہ بھر سے آئے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے ہزاروں کارکنوں سے خطاب کر رہے تھے۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی زیر سرپرستی بنگلہ دیش میں بھی احیائے اسلام، تجدید دین، اصلاح احوال امت اور عشق مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فروغ کا مصطفوی مشن تیزی سے پھیل رہا ہے۔ گذشتہ ماہ اپریل میں منہاج القرآن انٹرنیشنل سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے بنگلہ دیش کا خصوصی دورہ کیا۔ اس دوران انہوں نے متعدد محافل، اجتماعات، کانفرنسز اور سیمینارز میں شرکت کی۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کارکنان کو انقلاب کا لائحہ عمل دیتے ہوئے واضح کیا کہ ہر کارکن کل سے ہی میدان عمل میں کود پڑے۔ انہوں نے عوامی انقلاب کونسلز کے قیام کا اعلان کیا۔ گراس روٹ لیول پر ہر یونین کونسل میں 10 اَفراد پر مشتمل عوامی انقلاب کونسلز قائم کی جائیں گی۔ یہ دس افراد کارکنان اور کامریڈ کہلائیں گے جن پر ایک نگران ہوگا۔ 10 عوامی انقلاب کونسلز کا ہیڈ ناظم کہلائے گا، جس کے نیچے کل 110 افراد ہوں گے۔ 10 ناظمین کے اوپر صدر ہوگا اور ہر دس صدور پر ایک امیر مقرر ہوگا جس کے نیچے 10,000 سے زائد افراد ہوں گے۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے بیت الزہراہ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری انسانیت کی فلاح و بہبود اور یتیموں و بے سہاروں کی مدد ایسے انداز میں کر رہے ہیں کہ ان کی عزت نفس مجروح نہ ہو۔ منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے تحت یتیم و بے سہارا بچوں کے ادارہ" آغوش" کے بعد غریب بچیوں کی تعلیم و تربیت اور رہائش کیلئے منفرد اور جدید منصوبے کا ادارہ "بیت الزہراہ" کا قیام ڈاکٹر طاہرالقادری کے ویلفیئر سٹیٹ کے ویژن کی عملی تصویر ہے۔
3.8M
فیس بک
1.9M
ٹوٹر
© 1994 - 2024 Minhaj-ul-Quran International.