سوشل میڈیا کے ذریعے ہم سے رابطہ میں رہنے کے لئے حسب ذیل لنکس ملاحظہ کر یں۔
عوامی جمہوری لانگ مارچ میں 14جنوری اور یکم ربیع الاول کی صبح طلوع، مارچ 11 گھنٹوں بعد گوجرانوالہ پہنچا۔ جگہ جگہ پرجوش استقبال، گوجرانوالہ میں مقامی پولیس نے لاہور پولیس سے سیکیورٹی چارج سنبھالا، سردی کی شدت کے باوجود شہری سٹرک کنارے کھڑے ہو کر مارچ کی آمد کے منتظر رہے، صبح 4 بجے مارچ کی گجرات آمد، ہزاروں لوگ شدید سردی میں استقبال کے لیے سٹرکوں پر نکل آئے۔
لانگ مارچ سوا 7 گھنٹوں میں لاہور سے مرید کے پہنچا، شاندار استقبال، جی ٹی روڈ پر جشن کا ساماں، شرکاء پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں، انتظامیہ نے لانگ مارچ کے راستے پر تمام علاقوں میں موبائل سروس جام کردی، اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے شہر میں داخل ہونے کی باقاعدہ اجازت دے دی، ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی قیادت میں لانگ مارچ کا قافلہ اسلام آباد رواں دواں
لانگ مارچ کا باقاعدہ آغاز ہوگیا، دوپہر دو بجے ڈاکٹر طاہرالقادری کی رہائش گاہ سے گاڑیوں کا قافلہ اسلام آباد کے لیے روانہ ہوا جس میں منہاج القرآن سیکرٹریٹ کے باہر موجود ہزاروں مردوخواتین شرکاؑ میں شامل ہوئے۔ روانگی سے قبل ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ وہ تخت لاہور کی رکاوٹوں کے باوجود لاہور سے ایک لاکھ افراد کے ساتھ روانہ ہو رہے ہیں۔ اسلام آباد پہنچ کر یہ لانگ مارچ لاکھوں کا اجتماع بن جائے گا۔
تحریک منہاج القرآن کا لانگ مارچ کچھ دیر بعد مرکزی سیکرٹریٹ لاہور سے اسلام آباد کے لیے روانہ ہوگا۔ مارچ کے لاکھوں شرکاء تحریک منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ کے باہر گراونڈ میں جمع ہو گئے ہیں۔ گاڑیوں کے قافلے تیار ہیں۔ حکومتی روکاٹوں کی وجہ سے ہزاروں لوگ راستوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔ لانگ مارچ کے مختلف مجوزہ روٹس ہیں۔ مارچ کی روانگی کے وقت فائنل روٹ تمام شرکاء کو بتایا جائیگا۔
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ ہم عوام کے حقوق کی جنگ لڑنے کے لیے باہر نکل رہے ہیں۔ یہ لانگ مارچ پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی قومی تحریک بنے گا۔ تمام سیاسی جماعتوں کے کارکنان اور ووٹرز اس مارچ میں شریک ہوں گے۔ ہم بالخصوص پاکستان تحریک انصاف کو لانگ مارچ میں شرکت کی دعوت دیتے ہیں کہ آپ تبدیلی کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں تو اس قافلے کا حصہ بنیں۔ یہ ملک پاکستان بچانے کا وقت ہے، ورنہ نسلیں پچھتائیں گی۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ پاکستان کی عدالت اعظمی سمیت ہائی کورٹس نے بھی لانگ مارچ کے خلاف دائر تین درخواستیں خارج کرتے ہوئے، اسے آئینی و قانونی اور جمہوری حق قرار دیا ہے۔ اس لیے اب لانگ مارچ کو غیر آئینی و غیر قانونی قرار دینے والے توہین عدالت کے مرتکب ہوں گے۔ حکومتی مشینری سمیت لانگ مارچ کو کوئی طاقت بھی نہیں روک سکتی۔ یہ مقررہ وقت پر ہوگا۔
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے وکلاء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت صرف انتخابات کا نام نہیں، ایک مکمل کلچر کا نام جمہوریت ہے، پاکستان کی جمہوریت انتخابی آمریت ہے، جمہوریت کو اصل روح کے مطابق پٹڑی پر چڑھائیں گے، حکومت کے پاس مذاکرات کی جرات نہیں، مرکزی حکومت اسلام آباد کے سانپوں سے ڈرا رہی ہے، نیولے ساتھ لیکر آئیں گے۔ آئین کی عمل داری اور سپریم کورٹ کے فیصلوں کو منوانے کیلئے لانگ مارچ کیا جا رہا ہے، الیکشن 90 دن سے ایک دن بھی آگے نہیں جانے دیں گے۔
لاہور…مجلس وحدت المسلمین نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے لانگ مارچ میں شرکت کی یقین دہانی کرا دی۔ مجلس وحدت المسلمین کے وفد نے لاہور میں ڈاکٹر طاہر القادری سے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ اسلام آباد میں کنٹینر لگا کر راستے بلاک کرنے کا عمل شروع کردیا گیا ہے، پنجاب کے بھی کچھ علاقوں میں کنٹینر لگائے جارہے ہیں۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ قائد اعظم نے پاکستان چند خاندانوں کیلئے نہیں غریب مسلمانوں کیلئے بنایا تھا۔ جاگیردار، وڈیرے اور سرمایہ دار اکڑی گردنوں کے ساتھ 65 سال سے غریبوں کے حقوق سے کھیل رہے ہیں۔ 23 دسمبر سے پہلے یہ تبدیلی کی تحریک تھی مگر اب یہ انقلاب بن چکا ہے۔ غریب عوام 14 جنوری کو اکڑی گردنوں سے سریے نکال دیں گے۔ کردار کشی، تہمتوں اور گالیوں کا جواب نہیں دونگا۔ مشائخ عظام آج پاکستان بچانے کیلئے وہی کردار ادا کریں جو انہوں نے تحریک پاکستان کے وقت قائد اعظم کی قیادت میں کیا تھا۔ آج سب کو مل کر پاکستان بچانا ہے۔
نائب وزیر اعظم چودھری پرویز الہٰی نے کہا ہے کہ طاہر القادری کا مشن ملک، عوام اور جمہوریت کیلئے ہے۔ نظام انتخاب میں اصلاحات کے ایجنڈے کی تکمیل میں ہم ڈاکٹر طاہر القادری کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ انتخابی اصلاحات سے جمہوریت مضبوط ہو گی اگر یہ اصلاحات پہلے ہو جاتیں تو ضمنی الیکشن کے نتائج مختلف ہوتے۔ ڈاکٹر طاہر القادری ظلم کے خلاف کھڑے ہیں ہم ان کا ساتھ دیں گے۔
کیتھولک کیتھڈرل سیکرڈ ہارٹ چرچ چیئرنگ کراس میں کیتھولک چرچ آف پاکستان کے بشپ آف لاہور ڈاکٹر بشپ سبسٹن فرانسس شاہ سے ملاقات کی اور کرسمس ڈے کی مبارک باد دی۔ اس کے علاوہ پیس سنٹر URI انٹرنیشنل کے ڈائریکٹر ڈاکٹر جیمز چنن کی خصوصی دعوت پر کرسمس ڈنر کی تقریب میں بھی شرکت کی۔
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے مینار پاکستان پر 20 لاکھ لوگوں سے زائد کے تاریخ ساز عوامی جلسے میں خطاب کرتے ہوئے نظام درست کرنے کے لیے حکومت کو 10 جنوری کی مہلت دے دی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر آئین و قانون کے مطابق پاکستان کا کرپٹ اور فرسودہ نظام درست کرنے کے لیے جو مطالبات انہوں نے پیش کیے ہیں، انہیں نہ مانا گیا تو پھر 14 جنوری کو اسلام آباد کی سڑکوں پر پرامن احتجاجی مارچ ہوگا۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری اڑھائی بجے اسٹیج پر جلوہ افروز ہوئے تو لاکھوں افراد نے کھڑے ہو کر نعروں کی گونج میں ان کا والہانہ پرجوش اور تاریخی استقبال کیا۔ اپنے محبوب قائد کی ایک جھلک دیکھ کر دیوانے جھوم اٹھے، جبکہ فضا استقبال کے لیے چھوڑے گئے غباروں سے رنگین ہو گئی۔ طویل انتظار کے بعد جب کارکنان نے اپنے محبوب قائد کو دیکھا تو ضبط کے سب بندھن ٹوٹ گئے۔
لاہور کی سڑکوں پر تا حد نگاہ انسانوں کا سمندر دیکھائی دیتا ہے۔ قومی پرچم 23 مارچ 1940ء کی یاد تازہ کر رہے ہیں۔ جلسے میں عوامی کی شرکت فرسودہ نظام سیاست سے بیزاری کا واضع اعلان ہے۔ لاہور کی سڑکوں پر تل دھرنے کو جگہ باقی نہ رہی۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے تاریخی عوامی استقبال کے لیے تاریخ کے سب سے بڑے جلسے کا باقاعدہ آغاز 23 دسمبر 2012ء کی صبح 8 بجے ہو گیا۔ پروگرام کے پہلے حصہ کا آغاز تلاوت و نعت سے ہوا۔ جس کی کارروائی جاری ہے۔ تاریخ کے سب سے بڑے جلسے میں شرکت کے لیے لاکھوں شرکاء پنڈال میں پہنچ چکے ہیں۔ مینار پاکستان کے سبزہ زار مکمل طور پر بھر چکے ہیں۔ دوسری جانب لاہور ڈویژن، فیصل آباد ڈویژن، گوجرانوالہ ڈویژن، شیخوپورہ، قصور، پتوکی اور تمام نزدیکی شہروں سے قافلوں کی آمد کاسلسلہ اب بھی جاری ہے۔ لاکھوں لوگوں کی آمد کے پیش نظر انتظامیہ نے مینار پاکستان کے چاروں اطراف پنڈال بنادیا ہے۔
3.8M
فیس بک
1.9M
ٹوٹر
© 1994 - 2024 Minhaj-ul-Quran International.